وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹویٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ شدید سردی میں کوئی بھی مستحق بغیر شیلٹر کے نہ رہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے تا کہ شدید سردی میں جو لوگ پناہ گاہوں میں نہیں، انتظامیہ انہیں کھانا اور عارضی پناہ گاہیں فراہم کرے۔ یہ امر بہر حال قابل تحسین ہے کہ موجودہ حکومت نے لاہور سمیت کئی علاقوں میں شیلٹر ہوم قائم کیے ہیں جنہیں اب قریباً ایک سال ہو گیا ہے اور لاکھوں لوگ ان پناہ گاہوں میں پناہ لیتے، سوتے اور کھاتے ہیں۔ اس وقت ملک شدید سردی کی زد میں ہے اور کروڑوں افراد ایسے ہیں جن کے پاس رہنے اور کھانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ حکومت نے ناداروں، بے کسوں اور مسافروں کے لیے عارضی پناہ گاہوں کا بندوبست کیا ہے تا ہم یہ مسئلے کا مکمل حل نہیں ہے۔ حکومت کے ساتھ ساتھ اہل ثروت ، اداروں اور تنظیموں کو بھی چاہیے کہ وہ ملک کی نادار اور بے سہارا آبادی کے لیے دامے، درمے، سخنے، قدمے مدد کریں، یہ کام محلے، تحصیل، شہر اور اضلاع کی سطح پر ہونا چاہیے اور تمام اداروں کو اس سلسلہ میں حکومت کی معاونت کرنا چاہیے۔ جن بڑے زمینداروں، جاگیرداروں،سرمایہ داروں اور اہل ثروت کے پاس بڑے بڑے رقبے ہیں، وہ ان کا کچھ حصہ سرائوں اور پناہ گاہوں کے لیے مختص کر دیں تا کہ بڑے پیمانے پر بے کس، نادار، ضرورت مند افراداور مسافروں کو پناہ مل سکے اوران کے کھانے پینے اور سونے کا بندوبست کیا جا سکے۔