راولپنڈی،لاہور،عمر کوٹ،چونیاں،ساہیوال،پشاور (جنرل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ،نامہ نگار،تحصیل رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر،خبر نگار) پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا میں حکومتی دعوؤں کے باوجود ڈینگی پرقابونہیں پایاجاسکا۔راولپنڈی میں ڈینگی نے مزید 4افرادکی جانیں لے لیں،چاروں مریض بینظیرہسپتال میں دوران علاج انتقال کرگئے جس کے بعدراولپنڈی میں ڈینگی سے مرنے والی کی تعداد22ہوگئی،فیصل آباد اور چونیاں میں مزید دو افراد جاں بحق ہوگئے ۔الائیڈ ہسپتال فیصل آباد میں زیرعلاج ڈینگی کا مریض دم توڑ گیا، نواحی گاؤں 197 رب کے رہائشی 64 سالہ محمد حسین کو 26 ستمبر کو ہسپتال لایا گیاتھا، 83 زیر علاج ہیں۔چونیاں میں ڈینگی بخار میں مبتلا آئی جی پنجاب کے سابق ڈرائیور چوہدری عبدالخالق گہلنوی انتقال کر گئے ۔پنجاب میں چوبیس گھنٹوں میں ڈینگی کے 199 نئے مریض سامنے آئے ہیں جبکہ 119 ڈسچارج ہوئے ۔لاہور 13 ، راولپنڈی 148 ، منڈی بہاؤالدین،گوجرانوالہ 4,مظفر گڑھ 03, سرگودھا 03 اور گجرات میں 04مریض سامنے آئے ۔ ملتان میں ڈینگی کا کوئی نیا مریض رپورٹ نہیں ہوا،فیصل آباد میں ایک،ننکانہ دو اورشیخوپورہ میں ایک کیس سامنے آیا۔ رواں سال ڈینگی کے کل 3377 مریض سامنے آئے اور اب تک 2608 صحت یاب ہوچکے ہیں۔ صوبہ بھر میں زیر علاج مریضوں میں سے 6 انتہائی نگہداشت میں ہیں۔اسلام آبادمیں گزشتہ تین روز میں پمز ہسپتال میں 500 اور پولی کلینک میں 300 سے زائد مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ نشتر ہسپتال ملتان میں ڈینگی کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 20 ہو گئی، وکٹوریہ ہسپتال بہاولپور میں تین سالہ بچے سمیت مزید چاروں مریضوں میں ڈینگی بخار کی تصدیق ہو گئی۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران پشاور میں ڈینگی کے 53 جبکہ کراچی میں مزید91کیسز رپورٹ ہوئے ،خیبر پختونخوا میں متاثرین کی تعداد 3ہزار604تک پہنچ گئی۔سیہون،عمرکوٹ اورمٹھی میں مزید 10 افراد ڈینگی کی لپیٹ میں آگئے ۔ساہیوال میں جھال روڈ اور قبرستان کے علاقوں میں ڈینگی لاروا ملنے کے باوجود سپرے نہیں کرایا گیا،نجی ہسپتال میں ڈینگی بخار کے ٹیسٹ کی سہولت نہیں،گزشتہ روز عمران، چیچہ وطنی کے زاہد،چک185۔نو۔ایل کے ممتازاور حیات آباد کی رہائشی لڑکی کو دا خل کرایا گیا ۔سول ہسپتال میں 4 مریض زیر علاج ہیں۔ملک بھر میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 16 ہزار سے تجاوز کرگئی