اسلام آباد (وقائع نگار) ملک بھر میں عام انتخابات 2018ء میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 45 فیصد رہا ہے ، جو کہ انتخابات 2013ء کی نسبت 10 فیصد کم ہے ۔ ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 2018ء میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ صرف 45 فیصد رہا ہے ۔ ووٹرز کا ٹرن آؤٹ کم رہنے کی وجہ گرمی حبس اور بعض مقامات پربارش کے ساتھ پولنگ سٹیشنز پرسست روی کا شکار ہے ۔ پولنگ سٹیشنز پرلوگ لمبی لائینوں میں کھڑے رہے لیکن الیکشن کمیشن کے عملے نے انتہائی سست روی کا مظاہرہ دکھایا جس کے باعث سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی ، عوامی مسلم لیگ اور تحریک انصاف نے بھی الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ پولنگ کا وقت بڑھایا جائے ۔ مسلم لیگ ن اور عوامی مسلم لیگ نے اعتراض کیا کہ سینکڑوں نہیں ہزاروں ووٹرز پولنگ سٹیشنز کے باہر موجود ہیں لیکن عملہ انتہائی سست روی کا مظاہرہ دکھا رہا ہے ۔ قومی اسمبلی کے 272 میں سے 270 حلقوں پر جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے 577 میں سے 570 حلقوں پرالیکشن ہوا۔الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق الیکشن میں 16لاکھ کے قریب انتخابی عملہ نے خدمات سرانجام دیں ۔ جن میں 85 ہزار307 پریزائیڈنگ افسران، 5 لاکھ 10 ہزار 356 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران، 42 لاکھ 55 ہزار 178 پولنگ افسران، 131ڈی آر اوز، 840 سے زیادہ آراوزشامل ہیں۔ سکیورٹی کیلئے 4 لاکھ 49 ہزار 465 پولیس اہلکار،3 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ فوجی جوان تعینات ہوئے ۔ قومی اسمبلی کے 2، صوبائی اسمبلیوں کے 6 حلقوں پر انتخابات ملتوی کیے گئے ۔