لاہور(سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام سالانہ تحفظ ختم نبوت کانفرنس وحدت روڈ کرکٹ گراؤنڈ لاہور میں روایتی جو ش و خروش سے ہوئی۔ ملک کے مختلف شہروں قصبوں و دور دراز علا قوں سے و عشاقان ختم نبوت کے قافلوں کی صورت میں شریک ہوئے ،گراؤنڈ کی فضاء نعرہ تکبیر اورختم نبوت زندہ بادکے نعروں سے گونجتی رہی ، کانفرنس کی افتتاحی نشست کا آغاز تلاوت سے ہو ا ۔پہلی نشست کی صدارت مجلس لاہور کے نائب امیر پیرمیاں رضوان نفیس نے کی۔ سالانہ عالمی ختم نبوت کانفرنس سے مقررین نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ امت مسلمہ کے مشترکہ عقائد و نظریات پر کسی قسم کا سمجھوتہ اور سودا بازی کرنے والے دونوں اسلام اور ملک کے غدار ہیں۔ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات و کارروائیوں کے پس پردہ ڈالر کام کر رہے ہیں،کا نفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے جے یوآئی (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہاہے کہ مجلس تحفظ ختم نبوت نے پورے برصغیرمیں کرداراداکیا،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کواس کردارپرسلام پیش کرتاہوں،عقیدہ ختم نبوت کاانکارانگریزکی وہ فتنہ گری ہے جوآج پوری دنیامیں پھیلاہواہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مسلمان کبھی اپنے اس عقیدے پرآنچ نہیں آنے دے سکتا،موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ قرضے لئے ،جے یوآئی کاراستہ روکوگے تو حکومت نہیں چل سکے گی ۔نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کشمیرمیں کرفیوکا48واں روزہے ،کشمیری استقامت سے کھڑے ہیں، مولانافضل الرحمان کی قیادت میں ایک مارچ لازم ہے ،سودی قرضوں اورآئی ایم ایف کی شرائط نے ہماری آزادی چھینی۔ مجلس کے مرکزی ناظم تبلیغ مولانااسماعیل شجاع آبادی نے کہا کہ قادیانی اور ان کے آلہ کاروں کا خطرناک کھیل ملکی سلامتی کیلئے زہر قاتل ہے ۔جنرل سیکرٹری لاہور مولانا علیم الدین شاکر نے کہا کہ نے کہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ قادیانیوں نے پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا اور وہ اکھنڈ بھارت کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ مجلس کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عزیز الرحمن نے کہا کہ ہماری تاریخ گواہ ہے وطن کی سلامتی اور دفاع کیلئے ہم نے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔مبلغ ختم نبوت لاہور مولانا عبدالنعیم نے کہا کہ قادیانیوں کا تمام لٹریچر ضبط کیا جائے ۔ مولانا خالد عابد نے کہا کہ پاکستان کی مذہبی قوتیں دینی جماعتیں پاکستان کی محبت کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔ کا نفرنس سے مولانا خالد محمود، مولانا سعید وقار ، مفتی عزیز الرحمن،مولانا قاسم گجر، مولانا صوفی عبیداﷲ، ملانا قاضی عبدلودود، مولانا عبدالرحمن، قاری معاویہ محمود مکی، قاری عبداﷲ نفیس، مفتی عمر یونس ، پیرزبیر جمیل ،مولانا غضنفرعزیز و دیگر نے بھی خطاب کیا۔