برسلز ، نیو یارک ،تہران(صباح نیوز، نیٹ نیوز ، این این آ ئی ) برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ طے پایا جوہری معاہدہ بچانے کا اب بھی وقت موجود ہے ۔برطانیہ امر یکہ کا سب سے اہم اور بڑا اتحادی ہے مگر ایران کے حوالے سے امریکی پالیسی کے ساتھ ہمیں اتفاق نہیں ہے ۔ ایران کے پاس جوہری بم تیار کرنے کیلئے ایک سال سے کم وقت رہ گیا ہے ۔ برسلز میں صحافیوں سے گفتگو کر تے ہو ئے جیر یمی ہنٹ نے کہا کہ اگر ایران جوہری بم تیار کرتا ہے تو اس کے پاس اس کے لیے ایک سال سے کم وقت بچا ہے مگر جوہری معاہدے کو بچانے کا موقع ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگرایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے روکنے کی کوشش کی جائے گی۔ ادھر فرانسیسی وزیرخارجہ جان ویف لوڈریان نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ طے پائے جوہری سمجھوتے کو بچانے کیلئے یورپی ملکوں کو ایک صفحے پرآنا ہوگا۔ ایران کو جوہری معاہدے کی بعض اہم شرائط معطل کرنے کا فیصلہ واپس لینا ہوگا۔ ادھر اقوام متحدہ کی سماجی اور اقتصادی کونسل کی سالانہ نشست میں شرکت کرنے کیلئے نیویارک پہنچنے پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہاہے کہ یورپ کو چا ہیے کہ وہ جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے سنجیدہ اور عملی اقدامات کرے ۔جوہری معاہدے پر صرف یورپ کی دلچسبی کا اظہار کافی نہیں ہے بلکہ یورپ کو جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے سرمایہ کاری کرنا ہوگا جس کا ہم نے ابھی تک مشاہدہ نہیں کیا ہے ۔ ایران کی اٹامک انرجی ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015ء میں کئے گئے جوہری معاہدے میں پابندیاں نافذ کرنے سے قبل جوہری پروگرام کو معاہدے سے قبل والی صورتحال پر واپس لے جاسکتے ہیں۔ اٹامک ایجنسی کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کہا کہ اگر یورپ اور امر یکہ اپنے فرائض نہیں ادا کرنا چاہتے تو ہم معاہدے کے نکات پر عملدرآمد میں کمی کردیں گے اور صورتحال کو 4 سال کی سطح پر واپس لے جائیں گے۔