اسلام آبا د(سپیشل رپورٹر؍ صباح نیوز؍ مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جو بھی دبائو آئے پاکستان اور چین کے تعلقات تبدیل نہیں ہوں گے ۔وزیر اعظم نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پاکستان کے لئے چین کی خصوصی اہمیت ہے اور چین نے ہمیشہ برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، لوگ برے وقت میں ساتھ دینے والوں کو یاد رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا امریکہ اور چین میں مخاصمت بڑھ رہی ہے جبکہ امریکہ اور یورپی ملک چاہتے ہیں کہ ہم کسی ایک گروپ کا ساتھ دیں، دبائونامناسب ہے ۔وزیر اعظم نے کہا ہمیں کسی کے گروپ میں جانے کی ضرورت نہیں بلکہ ہم سب کے ساتھ تعلق رکھنا چاہتے ہیں، جو بھی دبائو آئے پاکستان اور چین کے تعلقات تبدیل نہیں ہوں گے ۔انہوں نے کہا ہم چین کے ساتھ تجارت بڑھانا چاہتے ہیں اور سی پیک پاکستان کے معاشی مستقبل کے لئے اہم ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی سید فخر امام نے ملاقات کی۔ملاقات میں یکم جولائی کو اسلام آباد میں کسان کنونشن منعقد کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کو ریلیف دینا حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے ،جامع حکمتِ عملی سے زراعت کے شعبے میں اصلاحات لارہے ۔عمران خان سے وفاقی وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ اور مونس الٰہی نے بھی ملاقات کی۔شاہ زین بگٹی بھی وزیراعظم سے ملا،اس موقع پر وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر اور وزیر دفاع پرویز خٹک بھی موجود تھے ۔دریں اثناء وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق، رکن قومی اسمبلی خالد مقبول صدیقی، خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے پارلیمانی سیکرٹری وزارت دفاع ملک انور تاج، ارکان قومی اسمبلی عمران خٹک، جنید اکبر، شوکت علی، سلیم رحمان، ارباب عامر ، خیال زمان، خواتین ارکان پارلیمنٹ سینیٹر سیمی ایزدی، عندلیب عباس، شنیلہ روتھ، نصرت واحد اور غزالہ سیفی نے بھی وزیر اعظم سے ملاقات کی ۔