فلوریڈا( ندیم منظور سلہری ) وزیراعظم عمران خان نے فلوریڈا میں پاکستانی امریکن تنظیم ’’ اپنا‘‘ کے 44 ویں کنونشن سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امریکہ اور چین کے ساتھ تعلقات میں بیلنس رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہے ،ہم دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے کے خواہاں ہیں ،’’اپنا‘‘ کے عہدیداران اور ممبران لابنگ کر کے پاکستان کے لئے بڑی خدمت کر سکتے ہیں، بھارت کی تنظیمیں لابنگ کے ذریعے امریکی پالیسیوں پر اثرانداز ہوتی ہیں، بھارت پاکستان کے خلاف جو پراپیگنڈہ کرتا ہے ، اسکو کاؤنٹر کرنے کے لئے ’’ اپنا‘‘ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا پاکستان صحیح معنوں میں ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو گیا، مشکل دور ختم ہونے کو ہے ، اوورسیز پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں،بدقسمتی سے ماضی میں ہم نے اس اثاثے کا صحیح طریقے سے استعمال نہیں کیا ۔انہوں نے کہا جب ہم حکومت میں آئے ،ملک دیوالیہ ہونے والا تھا، اتنے بڑے ملکی خسارے کو دور کرنے کے لئے ہم نے دن رات ایک کر دیا، جب معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہونے لگی تو کورونا وائرس نے آ گھیرا ، خدا کا لاکھ لاکھ شکر کہ ہم بڑی تیزی سے اس وباء سے نکلے ،ان بُرے حالات میں بھی پاکستان کی معیشت4 فیصد تک آگئی ،اب معیشت ٹیک آف کرنے والی ہے اور ہم اوورسیز کی مدد کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے لہذاوہ آئندہ بھی اپنے ڈالر لیگل طریقے سے پاکستان بھجوائیں، اسکے ساتھ ساتھ وہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔انہوں نے کہا میں ’’اپنا کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ پاکستان میں ہسپتال بنائیں، اس کے لئے ہم سستی زمین دیں گے اور جو مشینری اور آلات پاکستان میں نہیں بنتے ، حکومت ڈیوٹی فری امپورٹ کرنے کی سہولت بھی دے گی۔