واشنگٹن ( ندیم منظور سلہری سے ) پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات بڑھنے کے حوالے ماہرین کا کہنا ہے امریکہ نہیں چاہتا سعودی عرب پاکستان اور چین کے ساتھ زیادہ قریب ہو اور وہ گوادر میں سرمایہ کاری کرے ۔ امریکی انتظامیہ کو فراہم کی گئی معلومات میں بتایا گیا ہے پاکستان نے سعودی عرب اور چین کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا، اگر سعودی عرب پاک چین مشترکہ ترقیاتی منصوبوں میں شامل ہو جاتا ہے تو پھر اسکی دیکھا دیکھی دیگر عرب ممالک کا رحجان بھی پاکستان کی طرف ہو جائیگا اور یہ بھی ممکن ہے کہ روس، پاکستان، چین ، سعودی عرب اور اس خطے کے دیگر ممالک امریکہ مخالف بلاک نہ بنا لیں ۔ امریکی سکالر ڈاکٹر میگل کا کہنا ہے امریکہ کو اس بات کا بھی غصہ ہے کہ اب سعودی عرب نے اپنی حفاظت کے لیے پاکستان کی نئی حکومت کی طرف دیکھنا شروع کر دیا اور یہ وزیراعظم عمران خان کی بہت بڑی کامیابی ہے ۔ پروفیسر پیٹر براون کا کہنا ہے امریکہ کے ماہرین اور پینٹاگون کے عہدیداران صدر ٹرمپ کی جانب سے سعودی شاہ پر کی جانیوالی تنقید سے کافی حیران اور پریشان نظر آرہے ہیں صدر کو ایسے الفاظ ادا نہیں کرنے چاہئیں تھے کیونکہ پہلے ہی ہمارے دوست ممالک ہم سے ناراض اور ہم سے کترانا شروع ہو گے ہیں اگر صدر ٹرمپ کی یہی روش رہی تو انکی مدت صدارت ختم ہونے سے پہلے پہلے ہم تمام دوست ممالک سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے ۔