واشنگٹن(نیٹ نیوز،اے ایف پی )ٹرمپ انتظامیہ نے ایران اور چین کی مزید کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردیں۔ ایران کی میرین انڈسٹریز آرگنائزیشن ، ایرو اسپیس انڈسٹریز آرگنائزیشن ، ایوی ایشن انڈسٹریز آرگنائزیشن پر پابندیاں عائد کی گئیں،یہ کمپنیاں پاسداران انقلاب کو بھی اسلحہ فراہم اور مہلک اسلحہ تیار کرتی ہیں۔دریں اثنا امریکی وزیر خارجہ پومپیو کے مطابق امریکہ نے چینی فوج کے ساتھ روابط رکھنے کے الزامات پر 9 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا۔ امریکہ نے کیوبا کی وزارت داخلہ اور وزیر داخلہ جنرل لازارو البرزو کلاس پربھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرپابندیاں عائد کردیں۔امریکی وزارت خارجہ نے مصر کے صوبے شمالی سیناء میں داعش تنظیم کی شاخ "انصار بیت المقدس" جماعت اور "حرکۃ سواعد مصر" (حسم) تنظیم کا نام دہشت گردی کی عالمی فہرست میں درج کر لیا ۔ مزید براں بیجنگ نے اپنے ردِعمل میں امریکہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی وجہ کے چینی کمپنیوں کے خلاف ریاستی طاقت کا استعمال کر رہا ہے ۔امریکی انتظامیہ کے نئے احکامات میں متعدد چینی فرمز کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں سمارٹ فون کمپنی ،کمرشل ایئر کرافٹ کارپوریشن اور ٹک ٹاک بھی شامل ہیں۔واشنگٹن کے مطابق ان تمام کمپنیوں کو چینی فوج کے ساتھ روابط کی بنیاد پر بلیک لسٹ کیا گیا ہے ۔ امریکہ کے اس اقدام کے بعد متاثرہ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے والے امریکیوں کو اس سال نومبر تک اپنے شیئرز نکالنا ہوں گے ۔ ٹرمپ کے آخری ایام میں کئے گئے اس اقدام سے بیجنگ اور واشنگٹن کے مابین کشیدگی یقیناً بڑھے گی۔چینی سمارٹ فون کمپنی کی جانب سے الزامات کی تردید کرتے ہوئے بیان جاری کیا گیا ہے کہ ابھی نئے حکم کے ممکنہ نتائج کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ریاستی طاقت کا غلط استعمال کیا اور بلا وجہ چینی کمپنیوں کے خلاف بار بار کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے ، جس کی چین سختی سے مخالفت کرتا ہے ۔