نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کی ناکامیاں ،چالاکیاں اور نالائقیاں بے نقاب کر دیں جن کا پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ ڈی جی آئی ایس پی آر بار ہا تذکرہ کرچکے ہیں۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ سے ثابت ہو گیا کہ مودی کا بھارت صرف امیروں کیلئے ہے ، آج کاسٹ سسٹم واضح ہو گیا، کس طرح چھوٹی کاسٹ،غریبوں اور اقلیتوں کو کورونا میں بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا۔لائن آف کنٹرول اوردیگر عوامل پر توجہ بھی اس اندرونی ناکامی کو چھپانے کیلئے تھی،ڈی جی آئی ایس پی آرنے بار ہا اسکا ذکر کیا۔لداخ میں بھی بھارت نے چین کے ہاتھوں ہزیمت اٹھائی۔ مودی کی کووڈ پالیسی ناکام ہونے پر بھارتی عوام حکومت پر اعتماد کھونے لگے ،کہتے ہیں رہنما فیصلوں کی تعداد نہیں انکے اثرات سے جانے جاتے ہیں۔نیویارک ٹائمز کے مطابق سخت لاک ڈاؤن کے باوجود بھارت میں کورونا کیسز اور اموات زیادہ ہیں۔ پاکستان میں بھارت کے مقابلے میں کیسز کم ہیں،جنوبی ایشیا میں لاک ڈاؤن ہی نہیں دیگر عوامل بھی اہم تھے ،جنہیں مودی نے نظر انداز کیا،سوال یہ ہے کہ کیا مودی حکومت نے سخت اقدامات کئے ؟شرح اموات سے لگتا ہے ایسا نہیں ہوا۔بھارت میں 60 فیصد کورونا کیس صرف ممبئی، دہلی، احمد آباد، چنائے اور پونے سے رپورٹ ہوئے ۔ہندوستانی مالیاتی دارالحکومت ممبئی اور چنائے اپنے بیشتر صحت وسائل گنوا بیٹھے ۔ ممبئی میں سب سے زیادہ 20 فیصد کورونا کیسز سامنے آئے ،مودی کے آبائی علاقے گجرات میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے ۔مودی کی پالیسیوں نے لوگوں کو بھوک، افلاس سے مار دیا،بیشتر غریب لوگ اس پالیسی کا شکار ہوئے ۔ ہر غریب اور بے بس ورکر جو کہ تپتے سورج اور بھوک سے نڈھال تھا اسکے لبوں پر صرف ایک بات تھی’’خُدا پر بھروسہ‘‘۔ یہ دراصل بد اعتمادی ہے مودی حکومت پر، لاک ڈاؤن سے صرف متوسط طبقہ ہی فائدہ اٹھا سکا جبکہ غریب کی کمر ٹوٹ کر رہ گئی۔نیویارک ٹائمز کے مطابق بھارت کے غریب لوگ جو کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، انفیکشن اور معاشی مشکلات بڑھنے سے مزید متاثر ہونگے ۔ امریکی میڈیا کے مطابق بھارت میں 2 ماہ تک لاک ڈاوَن کے باوجود کورونا کے پھیلاوَ کو نہیں روکا جا سکا۔ اب لاک ڈاوَن نرم ہوتے ہی کورونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ 51 ہزار سے بڑھ گئی۔بھارتی صحافی ہرتوش سنگھ بل نے مودی حکومت پر کڑی تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 300 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ بنگلہ دیش اور پاکستان میں کورونا وبا کا پھیلائو کا تناسب کم رہا۔ مودی کی کورونا پالیسی نے مزدور طبقے اور غریب آدمی کی زندگی اجیرن کر دی۔