نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی زرائع ابلاغ نے صدر ٹرمپ کے دو روزہ دورہ بھارت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکے دورے کی وجہ سے بھارتی عوام دو حصوں میں واضح تقسیم نظر آئی بھارت کی چھ ریاستوں میں صدر ٹرمپ واپس جائو کے عنوان سے 14بڑے احتجاجی مظاہرے ہوئے جس میں لوگوں نے ٹرمپ مودی گٹھ جوڑ کو خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش قرار دیا ۔تین ریاستوں میں امریکی قونصلیٹ کے سامنے سکھ خواتین نے مظاہرے کئے بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے صدر ٹرمپ کے اعزاز میں تقریبات کا بائیکاٹ کیا ۔ سب سے زیادہ تشویشناک اور پریشان کن دہلی میں تشدد کے واقعات تھے ۔ بھارت کے 110 ماہرین نے وزیراعظم نریندر مودی کو لکھے گے خطوط میں الزام عائد کیا کہ انہوں نے تمام روایات کو پامال کرتے ہوئے بھارتی سرزمین کو امریکی صدر کی الیکشن مہم کے لئے استعمال کیا خط میں یہ بھی کہا گیا کہ ایک طرف تو ملک میں تشدد اور نفرت پر مبنی واقعات عروج پر ہیں تو دوسری طرف نریندر مودی نے امریکی صدر کی خوشنودی کے لیئے ملکی ساکھ کو برباد کر دیا ۔امریکی ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایک طرف بھارتی وزیراعظم کی کھل کر تعریف کی تو دوسری طرف پاکستان کو بھی خوش کر دیا ۔انہوں نے کہاکہ صدر ٹرمپ امریکہ میں مقیم بھارتی ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے اور بھارت کے ساتھ دفاعی ڈیلوں کے ذریعے اسلحہ بیچنے گئے تھے ۔