لاہور (رانا عظیم )ایمنسٹی سکیم کو ناکام بنانے میں کی کوشش میں ملوث سرکاری افسر ،اہم شخصیات اور مافیا کی رپورٹ اعلیٰ حکومتی ذمہ داروں کوارسال کردی گئی،رپورٹ میں سکیم لینے والوں کو ڈرانے والوں اور کس کس جگہ سے کوششیں ہورہی ہیں ذکر ہے ۔رپورٹ میں مختلف سرکاری اداروں کے ذمہ داروں ، ایک بڑا ٹریڈرز مافیا اور 4 سیاسی جماعتوں کے سوشل میڈیا ونگ کے حوالے سے بھی لکھا گیا ہے کہ وہ اس سکیم کو ناکام بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں باقاعدہ تین ایسے محکموں کے افراد کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ان محکموں کے بہت سے افراد اس سکیم کی کامیا ب ہونے کی صور ت میں سب سے زیادہ اس کو اپنا نقصان سمجھتے ہیں اور باقاعدہ اس ضمن میں عرصہ دراز سے لاکھوں روپے ماہانہ ایسے مافیا سے بطور رشوت کما رہے ہیں اور اب بھی اسی سرکاری مافیا نے مختلف افراد کے اندر یہ افواہیں پھیلا رکھی ہیں کہ اس سکیم سے فائدہ اٹھانے والا فائدے کے بجائے نقصان میں رہے گا اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ حکومتی خزانے میں کچھ جمع کرانے کے بجائے اس سے بہت کم ہمیں دیں ہم اس کا حل نکال لیں گے اور یہ بھی یقین دہانی کرا رہے ہیں کہ اگر کوئی کارروائی ہو گی تو ہم نے ہی کرنی ہے اور اگر ہم سے بنا کر رکھیں تو سب ٹھیک ہو جائے گا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس چورو ں کو چوری کا راستہ بتانے کے طریقے بھی اسی سرکاری مافیا نے انہیں بتائے ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ باقاعدہ مختلف سیاسی جماعتوں کے ٹریڈر ز ونگ بھی اس میں متحرک ہو چکے ہیں اور وہ بھی حکومت کے خلاف اس حوالے سے بھرپور پراپیگنڈہ کر رہے ہیں اور اس سکیم کی ناکامی کیلئے نہ صرف جھوٹا پراپیگنڈہ بلکہ باقاعدہ کمپین چلا رہے ہیں جو ان کی سیاسی جماعتوں کی ہدایت ہے ۔ذرائع نے کہا کہ اس سکیم کے خلاف یہ بھی سازش تیار ہو چکی ہے کہ جب کسی بڑے چور کے خلاف کارروائی ہو گی تو اس کو پراپیگنڈہ کر کے حکومت مخالف سیاسی جماعتوں کے ٹریڈر ونگ مارکیٹوں میں شٹر ڈاؤن اور دیگر اقدامات کرنے کی کوشش کریں گے جس میں انہیں سیاسی جماعتوں کی پشت پناہی بھی حاصل ہو گی۔حکومت مخالف سیاسی جماعتوں کے سوشل میڈیا ونگ بھی اس پراپیگنڈہ میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے جھوٹا خوف پیدا کیا جا رہا ہے کہ بزنس مین اور دیگر طبقات جو اس سکیم سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں وہ خوفزدہ ہو جائیں ۔اس سلسلہ میں غیر ملکی قوتوں کے آ لہ کار بھی ان گروپوں کو در پردہ سپورٹ کر کے پاکستان کی معیشت کے خلاف باقاعدہ اس سازش کا حصہ ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور چند اہم حکومتی ذمہ داران کے علاوہ کوئی بھی حکومتی ذمہ دار تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی اور ان کے تنظیمی ذمہ داران اس سکیم کی کامیابی کیلئے نہ تو کوئی کردار ادا کر رہے ہیں اور نہ ہی تحریک انصاف کا ٹریڈر زونگ مارکیٹوں ، مختلف چیمبرز ،کاروباری گروپوں میں اس حوالے سے سکیم کی کامیابی کیلئے کوئی کردار ادا کر رہے ہیں اور نہ ہی سوشل میڈیا پر دیگر حکومتی ذمہ داران کی طرف سے کوئی جھوٹے پراپیگنڈہ کا جواب دیا جا رہا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور اہم حکومتی ذمہ داران جب تک خود کاروباری طبقہ اور دیگر افراد کو یہ یقین دہانی نہیں کروائیں گے کہ ٹیکس دینے والے کو بہت زیادہ فوائد ملیں گے اور جب تک یہ یقین دہانی اور اس پر عمل نہیں ہو گا کہ انہیں کوئی بھی ادارہ تنگ نہیں کے گا اوران کو تنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی شروع نہیں ہو گی اس وقت تک کوئی مثبت رزلٹ سامنے نہیں آ ئے گا ۔