اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کے ٹو اورکے تھری پراجیکٹس کیلئے بیرونی قرضوں پر ضمانت کی فیس اور ٹیکسٹائل شعبہ کے منتخب ایچ ایس کوڈز پر اضافی کسٹم و ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی منظوری دیدی ہے جبکہ وفاقی ای پی آئی کو ڈویلپمنٹ سے ریونیو مصارف میں منتقل کرنے اوراس سلسلہ میں جاری کیلنڈرسال میں امیونائزیشن پروگرام کو بلاتعطل جاری رکھنے کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹ کے ذریعہ 9.903 ارب روپے مختص کرد یئے ہیں۔ کمیٹی نے مالی سال 2020-21 ئکیلئے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 3.850 ارب روپے کی منظوری بھی دی۔ ای سی سی کااجلاس بدھ کو وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ ڈویژن میں منعقدہوا۔ ای سی سی نے اسلام آباد کیپٹل انتظامیہ کی مختلف واجبات کی ادائیگی کیلئے وزارت داخلہ کی 11 کروڑ 1 لاکھ روپے مالیت کے دوتیکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی۔اسی طرح اسلام آباد ہائیکورٹ اورقومی ورثہ وثقافت ڈویژن کے مختلف اخراجات کیلئے بالترتیب 10 کروڑ 2لاکھ روپے اور8 کروڑ 5 لاکھ روپے کی دو تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی۔اجلاس میں کے ٹو اورکے تھری پراجیکٹس کیلئے بیرونی قرضوں پرضمانت کی فیس ختم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن اور اقتصادی امورڈویژن کی طرف سے تیارکردہ رپورٹ کے مطابق اس فیس کے ختم ہونے سے عوام کا 0.07 روپے فی کلوواٹ آورکا فائدہ پہنچے گا۔دریں اثناء وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وزارت تجارت اب دوسرے شعبوں کیلئے اسی پالیسی کے تحت اصلاحات کرے گی جس میں چمڑے ، انجینئرنگ، کیمیکلز فارما اور فوڈ کی صنعتیں شامل ہیں۔