اسلام آباد،لاہور،کراچی( وقائع نگار خصوصی،سٹاف رپورٹر) سانحہ کارساز کی بارہویں برسی کے موقع پر پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام تقاریب کا انعقاد کیا گیا جن میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں ادارے متنازعہ ہو چکے ہیں جبکہ سی پیک پر کام رک چکا ہے ۔ان حالات میں حکومت کو مہلت دینا سالمیت کیخلاف ہوگا۔چیئرمین پی پی نے جیل میں آصف زرداری کو سہولیات دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وقت آ گیا سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے فیصلہ کن قدم اٹھایا جائے ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سانحہ کارساز کے شہدا کو کبھی نہیں بھول سکتے ۔ بینظیر بھٹو نے جان دے دی لیکن کسی آمر کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ بینظیرمر کر ہمیں جینا سکھا گئیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے ، بتایا جائے کس نے پاکستان کی خودمختاری پر سودا کیا ؟انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار 3 دن تک انتخابات کے نتائج نہیں دیئے گئے ۔ ادھر اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے مرکزی دفتر میں فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔اس موقع پرسیکرٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا کہ سانحہ کارساز میں شہید اور زخمی عظیم جیالے ہمارے ماتھے کا جھومر اور قومی جمہوری ہیروز ہیں۔ لاہور میں چیئرنگ کراس پر پر پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام سانحہ کارساز کے شہدا کی یاد میں شمعیں روشن کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ18اکتوبر پیپلزپارٹی کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے ۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ بھٹو خاندان نے عوامی حقوق کی تاریخ اپنے خون سے لکھی۔ محترمہ کو کارساز سے ڈرایا جا سکا نہ ہی پنڈی سے ڈرایا جاسکا ، وہ شہید ہوگئیں لیکن عوام کا پرچم اپنے ہاتھ سے نہیں گرنے دیا۔ تقریب سے چودھری منظور، سید حسن مرتضیٰ، بیرسٹر عامر محمو د اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔