لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے کہا ہے کہ ہم جب حکومت میں آئے تو ہمیں یہ اندازہ نہیں تھا کہ اس قدر مشکلات ہونگی ہم نے اولین فوقیت غربت کے خاتمے کو دی ہے ہم جہالت اورنفرت کو معاشرے سے ختم کرنا ہوگا۔پروگرام 92 ایٹ 8میزبان سعدیہ افضال سے گفگتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غربت کے حوالے سے اہداف ہم نے پانچ سال کیلئے مقررکئے ہیں، جب ہم نے حکومت سنبھالی تھی حالات بہت خراب تھے بے شک روپیہ گراہے لیکن آئندہ چند سالوں میں بہت بہتری آئے گی دوسرا سال پہلے سال سے کہیں زیادہ بہترہوگا، اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں مکانات بننا شروع ہوگئے ہیں ، پی آئی اے اب منافع میں آگئی ہے ،ریلوے بھی خسارے سے نکل گئی ہے ۔ سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہاہے کہ پاکستان کشمیر کے معاملے پر ہر قانونی راستہ اختیار کریگا، حکومت نے عالمی عدالت میں جانے کا فیصلہ سوچ سمجھ کرکیاہوگا ، اگر بھارت نے چھیڑ چھاڑ کی تو اس کو پاکستان کی طرف سے بہت زبردست جو اب دیاجائے گا،عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت اورحکومت کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم اور مسئلہ کشمیر کو حل کرائے ۔سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان نے کہا ہے کہ میرے خیال میں ہم درست سمت پر ہیں جو بات ستر سال سے نہیں ہورہی تھی وہ اب ہورہی ہیں، سلامتی کونسل میں بڑی بامقصد میٹنگ ہوئی موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے بڑی کامیابی ہے ، ہمیں دنیا کو یہ باور کرانا ہے کہ اگر مودی کی یہی پالیسیاں رہیں تو عالمی امن کو خطرہ لاحق ہوجائے گا، اگر بڑی طاقتوں کی طرف سے دبائو ہوا تو مودی کو کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنا پڑے گی۔ کشمیر کا مسئلہ دراصل کشمیریوں نے حل کرنا ہے ۔