وفاقی حکومت نے انسداد پولیو مہم میں پاک فوج سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے یہ ایک انتہائی قابل تحسین اقدام ہے کیونکہ ہمارا ملک اب بھی ان معدودے چند ممالک کی فہرست میں شامل ہے جہاں اب بھی پولیو جیسا خطرناک مرض موجود ہے۔ وزیر اعظم کی اس بارے میں تشویش بالکل بجا ہے کیونکہ فاٹا اور بعض قبائلی علاقہ جات میں پولیو کے مزید کیس سامنے آئے ہیں اور پولیو ٹیموں پر حملے بھی ہوئے ہیں ۔یہ واقعات اس امر کے متقاضی ہیں کہ پولیو کے خاتمے کے لئے بھر پور مہم چلائی جائے اور اس بارے میں عوام خصوصاً قبائلی علاقہ جات میں بڑے پیمانے پر موثر طریقے سے شعور وآگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بذریعہ خط حکومت پاکستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے لئے چلائی جانے والی مہم کی تحسین کی ہے تاہم موجودہ حالات میں ضروری ہے کہ ملک کے دور دراز علاقوں تک رسائی اور بچوں کو پولیو قطرے پلانے کے لئے پاک فوج کی معاونت حاصل کی جائے اس سے نہ صرف پولیو کے بارے میں قبائل میںشعور پیدا کیا جا سکے گا بلکہ ٹیم پولیو کو ان علاقوں تک پھیلایا جا سکے گاجہاں پر بعض دشواریوں کی وجہ سے پولیو ٹیموں کے لئے پہنچنا ممکن نہیں ہے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ 2017-18ء کی انسداد پولیو مہم میں جو سقم موجود ہیں انہیں دور کیا جائے تاکہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کامیاب بنانے کی کوششیں باور آور ہو سکیں۔
انسداد پولیو مہم کے لئے فوج کی معاونت
جمعه 23 اگست 2019ء
وفاقی حکومت نے انسداد پولیو مہم میں پاک فوج سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے یہ ایک انتہائی قابل تحسین اقدام ہے کیونکہ ہمارا ملک اب بھی ان معدودے چند ممالک کی فہرست میں شامل ہے جہاں اب بھی پولیو جیسا خطرناک مرض موجود ہے۔ وزیر اعظم کی اس بارے میں تشویش بالکل بجا ہے کیونکہ فاٹا اور بعض قبائلی علاقہ جات میں پولیو کے مزید کیس سامنے آئے ہیں اور پولیو ٹیموں پر حملے بھی ہوئے ہیں ۔یہ واقعات اس امر کے متقاضی ہیں کہ پولیو کے خاتمے کے لئے بھر پور مہم چلائی جائے اور اس بارے میں عوام خصوصاً قبائلی علاقہ جات میں بڑے پیمانے پر موثر طریقے سے شعور وآگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بذریعہ خط حکومت پاکستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے لئے چلائی جانے والی مہم کی تحسین کی ہے تاہم موجودہ حالات میں ضروری ہے کہ ملک کے دور دراز علاقوں تک رسائی اور بچوں کو پولیو قطرے پلانے کے لئے پاک فوج کی معاونت حاصل کی جائے اس سے نہ صرف پولیو کے بارے میں قبائل میںشعور پیدا کیا جا سکے گا بلکہ ٹیم پولیو کو ان علاقوں تک پھیلایا جا سکے گاجہاں پر بعض دشواریوں کی وجہ سے پولیو ٹیموں کے لئے پہنچنا ممکن نہیں ہے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ 2017-18ء کی انسداد پولیو مہم میں جو سقم موجود ہیں انہیں دور کیا جائے تاکہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کامیاب بنانے کی کوششیں باور آور ہو سکیں۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعه 23 اگست 2019ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں