وفاقی حکومت نے انسداد پولیو مہم میں پاک فوج سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے یہ ایک انتہائی قابل تحسین اقدام ہے کیونکہ ہمارا ملک اب بھی ان معدودے چند ممالک کی فہرست میں شامل ہے جہاں اب بھی پولیو جیسا خطرناک مرض موجود ہے۔ وزیر اعظم کی اس بارے میں تشویش بالکل بجا ہے کیونکہ فاٹا اور بعض قبائلی علاقہ جات میں پولیو کے مزید کیس سامنے آئے ہیں اور پولیو ٹیموں پر حملے بھی ہوئے ہیں ۔یہ واقعات اس امر کے متقاضی ہیں کہ پولیو کے خاتمے کے لئے بھر پور مہم چلائی جائے اور اس بارے میں عوام خصوصاً قبائلی علاقہ جات میں بڑے پیمانے پر موثر طریقے سے شعور وآگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بذریعہ خط حکومت پاکستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے لئے چلائی جانے والی مہم کی تحسین کی ہے تاہم موجودہ حالات میں ضروری ہے کہ ملک کے دور دراز علاقوں تک رسائی اور بچوں کو پولیو قطرے پلانے کے لئے پاک فوج کی معاونت حاصل کی جائے اس سے نہ صرف پولیو کے بارے میں قبائل میںشعور پیدا کیا جا سکے گا بلکہ ٹیم پولیو کو ان علاقوں تک پھیلایا جا سکے گاجہاں پر بعض دشواریوں کی وجہ سے پولیو ٹیموں کے لئے پہنچنا ممکن نہیں ہے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ 2017-18ء کی انسداد پولیو مہم میں جو سقم موجود ہیں انہیں دور کیا جائے تاکہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کامیاب بنانے کی کوششیں باور آور ہو سکیں۔