لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صرف میرا ہی نہیں پورے ملک کا اس وقت نمبر ون مسئلہ مہنگائی ، گورننس کا ہے ،حکومت نے بہت زیادہ مہنگائی کردی ہے ،جب عمران اپوزیشن میں تھے تو کہتے تھے کہ زیادہ بل آئے تو بجلی کے بل پھاڑ دو،اس وقت 8روپے یونٹ تھا اور اب تو 18روپے یونٹ پڑ رہا ہے تو کیا ہم کھمبے اکھاڑ دیں،اداروں کی مداخلت کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے ۔پروگرام ہوکیا رہا ہے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں گورننس کے مسائل ختم نہیں کرسکے اس کے باوجود چاروں صوبوں اور وفاق کی گورننس کا موازنہ کریں تو سند ھ کی گورننس سب سے بہتر ہے ، سندھ میں ہر جیز اسمبلی سے پاس ہوتی ہے ،ایک بھی آرڈیننس کا اجرا نہیں ہوا،وفاقی حکومت آرڈیننسز کے ذریعے قانون سازی کررہی ہے ،ہم اس کیخلاف سپریم کورٹ میں جارہے ہیں،وزیر اعظم مجھ سے ملنا تو گوارہ ہی نہیں سمجھتے ،وزیر اعظم نے کراچی کیلئے 162ارب کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا تھا ،وہ پیکیج صرف ہوا میں ہے ،یہ کوئی کام نہیں کرتے صرف ہمارے معاملات میں رکاوٹ ڈالتے ہیں،گورنر اگر اپنی ڈیوٹی تک محدود رہے تو پھر کوئی مسئلہ نہیں ہے ،وزیر اعظم سوچ سمجھ کر فیصلے نہیں کرتے ، جو دل میں آتا ہے کہہ دیتے ہیں،نیب قوانین میں 5کروڑ کرپشن کرنے والے کیلئے سی کلاس آرڈیننس کے ذریعے منظور کرلی گئی ہے ،صوبے میں گورنر راج لگانے کی باتیں سمجھ سے باہر ہیں ،جہاں تک زرداری کا تعلق ہے تو ان پر ابھی الزام ہے مگر کوئی کیس ثابت نہیں ہوسکا ،انکی صحت بالکل خراب ہے ،جہاں تک نوازشریف کے باہر جانے کامعاملہ ہے تو وزارت داخلہ نیب پر ڈال رہی ہے ،شیخ رشید کو زیادہ سنجیدہ نہیں لینا چاہئے ، زرداری این آراو نہیں لینگے ،کوئی پری بارگین بھی نہیں کرینگے اور تمام کیسز سے بری ہونگے ،نیب صرف اپوزیشن کیلئے ہے ، بلاول نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ہم ہر قسم کے دھرنے کیخلاف ہیں، یہ موقف ضرور ہے کہ وزیر اعظم فیل ہوچکے ہیں ، انہیں تبدیل ہونا چاہئے ،جو فضل الرحمان پلان بی کی بات کررہے ہیں وہ ساری اپوزیشن مل کر فیصلہ کرے گی۔