اسلام آباد(سید نوید جمال)فیڈرل سروس ٹربیونل نے اپنا دائرہ کار پختونخوا ، بلوچستان اور پنجاب کے بڑے شہروں ملتان اور بہاولپور تک بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ذرائع کے مطابق ٹربیونل نے صوبوں میں وفاقی اداروں کے ملازمین کی جانب سے دائر اپیلوں پر کم سے کم وقت میں فیصلے کرنے کے لئے پشاور اور کوئٹہ کے ساتھ پنجاب میں ملتان اور بہاولپور میں بھی بنچز قائم کرنے کا فیصلہ کیا،اس سلسلے میں پشاور میں وفاقی حکومت کے جوڈیشل کمپلیکس میں دفتر کے قیام کے لئے خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ معاملات طے پاگئے ہیں جبکہ آئندہ کوئٹہ میں بھی دفتر کی تلاش کے لئے صوبائی حکومت بلوچستان سے رابطہ کیاگیا ہے ،ذرائع کے مطابق چیئرمین ٹربیونل نے ملتان اور بہاولپور میں بنچز قائم کرنے کے لئے پنجاب حکومت کو خط لکھ دیاہے ۔ذرائع نے بتایا کہ اس وقت ٹربیونل میں تقریباً 5ہزار اپیلیں زیر سماعت ہیں ۔اس سلسلے میں فیڈرل سروس ٹربیونل کے چیئرمین قاضی خالد علی نے کہا کہ کراچی میں فیڈرل سروس ٹربیونل میں اپنا ذاتی آفس قائم کرنے کے سلسلے میں صوبائی حکومت سندھ سے میٹنگ کی گئی ہے اس موقع پر کراچی میں پاکستان سیکرٹریٹ میں تین سو گز کے ایک پلاٹ کی نشاندہی کی گئی ہے جس کے حصول کے لئے کوششیں جاری ہیں ۔چیئرمین کا کہنا تھا کہ لاہور میں بھی ٹربیونل کے پاس اپنی کوئی جگہ نہیں بلکہ ایک کرائے کے گھر میں دفتر قائم ہے ا س سلسلے میں پنجاب حکومت کے ساتھ رابطہ میں ہیں تاکہ ہمیں دفتر کے لئے بہتر سرکاری عمارت مل سکے ۔قاضی خالد انور کا کہنا تھا کہ پشاور اور کوئٹہ دونوں شہروں میں بھی ہمارے دفاتر نہیں ۔اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں سے رابطے میں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے فیڈرل سروس ٹربیونل کو اپیلٹ کورٹ بنانے کا فیصلہ کیاہے اس سلسلے میں جلد پارلیمنٹ میں قانون سازی کی جائے گی ۔