کراچی ( کامرس رپورٹر ) کاروباری ہفتہ کے آخری روزپاکستان سٹاک مارکیٹ سے مندی کے بادل چھٹ گئے ۔جمعہ کو کاروبار کا آغاز ہی مثبت زون میں ہوا ۔ سٹیٹ بینک کی پالیسی ڈسکاؤنٹ ریٹ میں 1.5 فیصد اضافہ کے منفی اثرات کو روکنے کیلئے حکومتی مالیاتی اداروں کی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی پالیسی کامیاب رہی اورمنفی اثرات زائل ہو گئے ۔ مارکیٹ کو سہارا دینے کی غرض سے بعض بروکریج ہاؤسز نے بھی کم قیمت حصص کی خریداری کی۔جس کے سبب کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس378.91پوائنٹس اضافے سے 46489.41پوائنٹس ہو گیا۔ مارکیٹ کامجموعی سرمایہ 69ارب53کروڑ69لاکھ33ہزار885روپے اضافے سے 79کھرب44ارب68کروڑ60لاکھ24ہزار23روپے ہو گیا۔گزشتہ 30کروڑ42لاکھ13ہزار حصص کے سودے ہوئے ۔ 60.39فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔مجموعی طور پر356کمپنیوں کا کاروبار ہوا ۔دریں اثنافاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق انٹر بینک میں50پیسے اضافے سے ڈالر کی قیمت خرید 174.70 سے بڑھ کر175.15 اور قیمت فروخت174.80سے بڑھ کر175.30روپے ہوگئی۔ ایک روپیہ کے اضافے سے اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر175 سے بڑھ کر176 اور قیمت فروخت175.50سے بڑھ کر176.50روپے ہو گئی۔آل پاکستان سپریم کونسل جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملکی صرافہ مارکیٹوں میں 600روپے اضافے سے ایک تولہ سونے کی قیمت 1لاکھ24ہزار600روپے ہو گئی ،اسی طرح 514روپے کے اضافے سے دس گرام سونے کی قیمت 1لاکھ6ہزار 824روپے پر جا پہنچی۔