وزیراعظم عمران خان نے نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرکے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 50لاکھ گھر بنانا آسان کام نہیں لیکن معیشت چلانے کے حوالے سے یہ اہم منصوبہ ہے۔ چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہیں کہ گھروں کے متعلق فوری کیس لگوائیں، عدالت کی اجازت کے بعد لوگوں کو آسان اقساط پر قرض دینا شروع کریں گے۔ اس طرح کم تنخواہ والے لوگوں کے لئے گھر بنانا آسان ہو جائے گا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام موجودہ حکومت کا بہترین رہائشی منصوبہ ہے تاہم اس کے لئے آسان اقساط پر قرضوں کا حصول ممکن بنانا ضروری ہے۔ اس وقت وطن عزیز کے کروڑوں کم آمدنی والے عام لوگ اپنے گھر نہ ہونے کے باعث کرایے کے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں کیونکہ وہ برسوں کمانے کے بعد بھی اتنا پس انداز نہیں کر سکتے جس سے وہ پلاٹ یا زمین خرید سکیں اور اگر خرید بھی لیں تو ان میں اتنی سکت نہیں کہ وہ اس پر دو کمروں کا چھوٹا سا گھر کھڑا کر لیں۔ لہٰذا اس صورتحال کا تقاضا یہ ہے کہ موجودہ حکومت کے نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام پر جلد سے جلد عملدرآمد شروع ہو۔ اس سلسلہ میں کسی بھی محکمہ میں کسی بھی سطح پرکوئی رکاوٹ درپیش ہے تو اسے دور کیا جانا چاہئے تاکہ لوگ بینکوں سے قرض لے کر گھر تعمیر کرسکیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر یہ ہائوسنگ پروگرام کامیاب ہو گیا تو پاکستان میں لاکھوںغریب خاندانوں کا رہائشی مسئلہ حل ہو جائے گا جو گزشتہ کئی عشروں سے حل طلب ہے اور جس پر کسی حکومت نے کبھی کوئی توجہ نہیں دی۔