لاہور؍ اسلام آباد(کرائم رپورٹر؍ سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کرپشن بچانے کیلئے عوام کی زندگیاں دائو پر لگا رہی،مینار پاکستان پر 10جلسے کرلیں، حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، پارٹی و حکومتی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ حکومت جلسہ روکے ،ہم جلسہ نہیں روکیں گے ، اپوزیشن تصادم چاہتی ہے ، ہم ان کو موقع فراہم نہیں کرینگے ،جلسے میں سروس فراہم کرنے والوں پر مقدمات درج کرینگے ، یہ مجھے جانتے نہیں،میری حکومت چلی بھی جائے ،احتساب پرسمجھوتہ نہیں ہوگا،مریم نواز لاہور کے گلی ،محلوں ، سڑکوں پر کورونا پھیلانے نکلی ہوئی ہیں،اپوزیشن لاک ڈائون کا مطالبہ کرتی تھی، اب خود جلسے کرکے ایس اوپیز کو روند رہی ہے ،لاہور جلسے میں پورے ملک سے کارکنوں کو بلایا گیا ہے اور ملک بھر میں کورونا پھیلے گا۔وزیر اعظم نے سوال کیا کہ اپوزیشن بتائے اب اگر کورونا سے لوگ مرے تو ایف آئی آر کس پر کٹے گی؟انہوں نے کہا سرکاری زمینوں پر قبضے کرنے والوں سے رعایت نہ برتی جائے ،ملک بھر میں قبضہ مافیا کیخلاف ایکشن تیز کرینگے ،ہر جگہ قبضے میں سیاسی قبضہ مافیا کا ہاتھ ہے ۔اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی اجلاس اور دیگر امور پر بریفنگ دی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی اعلامیہ میں کشمیر کا ذکر پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے ۔اجلاس میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی فٹبال کک اور جوڈ و کا ذکر بھی کیا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان پنجاب جاکر بہت ایکٹو ہوگئی ہیں،تحریک انصاف کے لوگوں کو اسی جنون کی ضرورت ہے ،اپوزیشن کی کسی بلیک میلنگ میں نہیں ا ٓئینگے ،اپوزیشن این آراو کی متلاشی ہے جو نہیں ملے گا،مولانا فضل الرحمان بے روزگار ہیں۔وزیراعظم نے کوسٹل آئل ریفائنری لگانے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پارکو ریفائنری کا اضافہ پٹرولیم سیکٹر کے لئے انتہائی خوش آئند ہے ۔وزیراعظم کے زیرصدارت توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے بھی اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے توانائی کے شعبے میں مزید بہتری لانے کے لئے تمام اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی اور کہا توانائی کے شعبے سے وابستہ تمام سٹیک ہولڈرز اپنی اپنی ذمہ داریاں معینہ مدت کے اندر پوری کریں۔انہوں نے کہاکہ ایسا نظام وضع کریں جس کی بدولت سبسڈی صرف اور صرف غریب اور حقدار لوگوں کو میسر ہو۔وزیرِ اعظم سے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے الوداعی ملاقات کی ۔وزیرِ اعظم نے ان کی خدمات کو سراہا اور مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دریں اثنا اینٹی نارکوٹکس (انسدادِ منشیات ) فورس کے ہیڈ کوارٹرز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغان جہاد کے بعد ملک میں منشیات کی لعنت درآئی، اس مسئلہ کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا کیونکہ خیال یہ تھا کہ اس سے پاکستان کا نقصان نہیں ہو رہا،نشے کے کینسر کے خلاف ملک بھر میں تحریک چلائی جائے گی اور نئی نسل کو بچانے کے لئے معاشرے کو مل کر منشیات، جرائم اور کرپشن سے لڑنا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا جس چیز کو قرآن نے برا کہا، وہ معاشرے کو نقصان پہنچاتی ہے ، منشیات سے پیسہ بنانے والوں کو معاشرے میں برا نہیں سمجھا جاتا تھا اور وہ لوگ قابل قبول تھے ، یہ بد قسمتی تھی، ناجائز طریقوں ، کرپشن اور منشیات سے حاصل ہونے والے پیسے نے پاکستان کو نقصان پہنچایا، وہ پیسہ غلط کاموں میں استعمال ہوتا تھا، کرپشن بڑھاتا تھا، سیاستدانوں کی غلط سیاسی مہمات کی پشت پناہی میں استعمال ہوتا تھا، ایسے پیسے سے کئی لوگ انتخابات بھی جیتے اور وہ ایسے لوگوں کو تحفظ بھی فراہم کرتے تھے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں 70 لاکھ نوجوانوں کا نشے کا عادی ہونا انتہائی قابل تشویش ہے ، یہ اتنی بڑی تعداد ہے کہ نیوزی لینڈ اور سنگا پور سمیت کئی ممالک کی آبادی بھی اس سے کم ہے ۔ انہوں نے کہا ایک گھر میں جب کوئی شخص منشیات میں مبتلا ہو جاتا ہے تو اس کی وجہ سے نہ صرف وہ بلکہ اس کا پورا گھرانہ تباہ ہو جاتا ہے ، معاشرے میں منشیات کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے ، سنتھیٹک ڈرگز منشیات کی نئی شکل ہے جو سکولوں اور تعلیمی اداروں میں بھی پھیل چکی ہے ، ایسے بچے تعلیم حاصل کر سکتے ہیں اور نہ ہی زندگی کی جدوجہد میں آگے بڑھ سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ صرف اے این ایف منشیات کی روک تھام نہیں کر سکتی، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جرائم سے اکیلے نہیں نمٹ سکتے ، پورے معاشرے کو مل کر منشیات، جرم اور کرپشن سے لڑنا ہے ، صرف نیب یا دوسرے ادارے بہتری نہیں لا سکتے ، کوئی بھی معاشرہ جرائم، منشیات اور کرپشن پر اجتماعی کوششوں کے ذریعے قابو پا سکتا ہے ۔ وزیر اعظم نے سنگاپور اور امریکہ کی مثال دی جہاں کرپشن کو برداشت نہیں کیاجاتا اور معاشرہ اسے قبول نہیں کرتا۔ وزیر اعظم نے معاشرے پر زور دیا کہ منشیات اور کرپشن کے خلاف مل کر لڑیں۔ انہوں نے کہاحکومت تمام متعلقہ وزارتوں پر مشتمل کونسل تشکیل دے گی تاکہ صحت، تعلیم سمیت مختلف وزارتیں معاشرے کو منشیات سے پاک کرنے اور نوجوان نسل کو بچانے کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعظم نے یقین دلایا کہ وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے اے این ایف میں نفری کی تعداد بڑھانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے ، منشیات کے خلاف ملک بھر میں تحریک چلے اور مل کر اس سے لڑیں گے ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر انسداد منشیات اعظم سواتی، ڈی جی اے این ایف اور متعلقہ حکام بھی موجود تھے ۔ قبل ازیں وزیرِ اعظم عمران خان نے اینٹی نارکوٹکس (انسدادِ منشیات ) فورس کے ہیڈ کوارٹرز کی نئی عمارت کا افتتاح کیا، یادگارِ شہدا پر چادر چڑھائی اور خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیراعظم