کراچی(ایس ایم امین ) اپوزیشن جماعتوں کے سولوفلائٹ سے گریز کے مشورے پرجے یوآئی نے حکومت کے ساتھ انفرادی مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا، اپوزیشن کی تمام جماعتیں حکومتی پیشکش پرمشروط مذاکرات کیلئے تیار ہوگئیں،حزب اختلاف کی پارٹیوں نے حکومت سے تنہا مذاکرات کرنے پرجے یوآئی کے آزادی مارچ کی حمایت نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا،حکومت کی طرف سے ایجنڈا ملنے کے بعد مذاکرات کا طریقہ کارپہلے طے کیا جائے گا۔ متحدہ اپوزیشن میں شامل جماعتوں نے ابتدائی مشاورت کے بعد مذاکرات کی حکومتی پیشکش کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آزادی مارچ کے معاملے پرحکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو جمعیت علمائے اسلام نے اپوزیشن جماعتوں کی تجویزپرانفرادی مذاکرات کے بجائے مشترکہ مذاکرات میں بدلنے کا فیصلہ کیا اورحزب اختلاف کی جماعتیں حکومتی پیشکش پرمشروط مذاکرات کیلئے تیارہوگئی ہیں۔ معتمدترین ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوارکو حکومت اورجے یوآئی کے مابین آزادی مارچ کے معاملے پربیک ڈور رابطوں میں مذاکرات پرتقریباً اتفاق کرلیا گیا تھا تاہم صورتحال اس وقت ڈرامائی طورپرتبدیل ہوگئی جب جے یوآئی نے اپوزیشن جماعتوں کی قیادت سے رابطے کرکے انہیں حکومتی پیغام سے آگاہ کیا جس پر حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے جے یوآئی کو حکومت کے ساتھ انفرادی طورپرمذاکرات نہ کرنے کا مشورہ دیا جبکہ مذاکرات میں تمام اپوزیشن جماعتوں کوشامل کرنے کی تجویز بھی دی گئی اوربعض اپوزیشن قائدین نے مولانا فضل الرحمن کوسولوفلائٹ سے گریز کا مشورہ دیا۔ اس صورتحال میں جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے حکومت کے ساتھ انفرادی مذاکرات نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا۔ جے یوآئی کو حکومت سے انفرادی سطح پرمذاکرات پراس امرکا خدشہ تھا کہ پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ن ، اے این پی سمیت دیگراپوزیشن جماعتیں آزادی مارچ کی حمایت کا فیصلہ واپس لے لیتیں۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے مذاکرات کی حکومتی پیشکش کا جائزہ لینے پرمشروط آمادگی ظاہرکردی ہے اور حکومتی ٹیم کے ساتھ آزادی مارچ اور دیگر مطالبات پرمشترکہ مذاکرات کا طریقہ کارطے کرنے کے لیے حکومتی ایجنڈا طلب کرلیا ہے جس کے بعد اپوزیشن جماعتیں مذاکرات کا طریقہ کاراورشیڈول کا حتمی اعلان کریں گی۔ لاہور(گوہر علی) جمعیت علماء اسلام(ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کی آزادی مارچ کے حوالے سے حکمت عملی واضح نہ ہونے کی وجہ سے اپوزیشن جماعتوں نے ان سے فوری طور پر چارٹر آف ڈیمانڈ کا مطالبہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے استعفی ، اپوزیشن کے پارلیمنٹ سے استعفوں ،نئے انتخابات کے مطالبہ سمیت اپوزیشن جماعتیں ابھی تک ایک نقطہ پر اکٹھی نہیں ہوسکیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ(ن) بغیر کسی مربوط حکمت عملی کے مولانا کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں اورکئی بار مطالبہ کرچکی ہے کہ فضل الرحمن اپنے مطالبات سے آگاہ کریں لیکن ابھی تک انہیں آگاہی نہیں مل سکی۔پیپلزپارٹی بھی فضل الرحمن سے چارٹر آف ڈیمانڈ مانگ رہی ہے ،ذرائع کے مطابق فضل الرحمن نے چارٹر آف ڈیمانڈ دینے کے لئے چند روز کی مہلت مانگی ہے جس پر اپوزیشن جماعتوں نے حیرت کااظہار کیا ہے ،اپوزیشن جماعتیں حیرت زدہ ہیں کہ بغیر کسی چارٹر آف ڈیمانڈ کے فضل الرحمن نے حکومت کے خلاف لاک ڈائون جیسا بڑا اعلان کردیا۔