لاہور(جنرل رپورٹر،سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں)مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ ڈاکٹر نوازشریف کی صحت سے متعلق پریشان نظر آئے ، اﷲ نواز شریف کولمبی زندگی عطا فرمائے ۔گزشتہ روز بھی مریم نواز نے سروسزہسپتال میں جاکر اپنے والد کی عیادت کی۔ انہوں نے نوازشریف سے ملاقات کے بعد ڈاکٹرز کی ٹیم سے بھی ملاقات کی اوراپنے والدکی خیریت کے بارے میں دریافت کیا۔ذرائع کے مطابق مریم نوازنے نوازشریف کی سی ٹی سکین رپورٹ اور طبی معائنہ کے بارے میں بھی ڈاکٹرز سے معلومات حاصل کیں۔ میڈیا کی جانب سے سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف سے ملنے آئی ہوں اور انکی طبیعت دریافت کرنے آئی ہوں اور ان کیلئے اپنے ہاتھ سے کھانا بھی بنا کر لائی ہوں۔مریم نواز اپنے والد کیساتھ تقریبا ًتین گھنٹے تک رہیں اور ان کیساتھ کھانا بھی کھایا ۔ نواز شریف کو جب مزید ٹیسٹوں کیلئے سروسزہسپتال کے نیو او پی ڈی لیجایا گیا تو مریم نواز والد کو ٹیسٹ کیلئے نیو او پی ڈی چھوڑنے گئیں۔ مریم نواز اپنے والد کی صحت یابی اور لمبی عمر کیلئے دعا بھی کرتی رہیں۔ملاقات کے بعد مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ ڈاکٹرز نوازشریف کی صحت بارے پریشان نظر آرہے تھے ۔ اﷲ نوازشریف کو اچھی صحت اور لمبی زندگی عطا فرمائے ۔مریم نوازنے نوازشریف کیلئے دعائیں کرنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا ۔دریں اثنا نوازشریف سے انکے وکیل خواجہ حارث نے ملاقات کی ۔ذرائع کے مطابق خواجہ حارث نے نوازشریف سے انکے کیسز اور قانونی معاملات پر تفصیلی گفتگو کی۔قبل ازیں کلثوم نواز کے بھانجے محسن لطیف نوازشریف کیلئے ناشتہ لیکر سروسز ہسپتال گئے ۔ملاقات کے بعد محسن لطیف نے کہا کہ بیماری کے باعث نوازشریف ٹھیک طریقہ سے خوراک نہیں لے پا رہے ۔ نوازشریف کا کہناہے کہ ڈیل کے معاملہ پر کیاکہہ سکتاہوں، آج وہی باتیں ہورہی ہیں جو کلثوم نوازکی بیماری کے موقع پر کی جاتی تھیں۔ علاوہ ازیں ن لیگی رہنمائوں ایاز صادق اوراحسن اقبال نے بھی نو از شریف کی عیادت کی جبکہ پرویز ملک کو ملنے سے کو روک دیا گیا۔۔پرویز ملک نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کا علاج ہمیشہ برطانیہ میں ہوا ،بیرون ملک سے علاج کا حق ملنا چاہئے ۔ علاج میں کوتاہی کو کارکن برداشت نہیں کرینگے ۔علاوہ ازیں ایاز صادق نے کہا کہ نواز شریف نے کسی حکومت سے ڈیل کی بات کی نہ این آر او مانگا ہے ۔ نواز شریف کی صحت اچھی نہیں،انکو ذہنی طور پرٹارچر کیا جارہا ہے ، انکی خواہش ہے کہ انہیں واپس کوٹ لکھپت جیل بھیجا جائے اوروہ علاج کیلئے ہسپتال بھی نہیں آنا چاہتے تھے ۔دریں اثنا احسن اقبال نے کہا کہ سلیکٹیڈ کی جگہ حقیقی الیکٹیڈ حکو مت لا ئی جا ئے ۔ پی ٹی آئی کی نفرت آمیز پالیسی کی وجہ سے حکومت کا ہر اقدام مذاق بن گیا ۔ملکی مسائل کا حل جلد یا بدیر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں ہے ۔نواز شریف کے علاج کے حوالے سے حکومتی لا پروائی قابل مذمت ہے ۔نو از شریف پچھلے 15دن سے انجائنا کی تکلیف میں مبتلا ہیں اور ایسے ہسپتال میں رکھا گیا ہے جہا ں کو ئی کا رڈیک سپیشلسٹ ہے نہ دل وارڈ ۔ شیخ رشید اور فواد چودھری کے کسی جملے کا جواب دینا بھی توہین سمجھتا ہوں ،انکی جس طرح تربیت ہوئی ہے میری ایسی تربیت نہیں کہ میں کسی دشمن کیلئے بھی اس طرح کے الفاظ ادا کروں۔