کراچی (سٹاف رپورٹر) ڈاکٹرعاصم کی جے آئی ٹی کے صفحات غائب ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔ہفتے کو انسداد دہشتگردی عدالت میں ڈاکٹرعاصم کے اسپتال میں دہشت گردوں کے علاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،اس موقع پرجے آئی ٹی کے سربراہ ایس ایس پی فاروق پیش ہوئے ،مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرعاصم کی جے آئی ٹی کے انکسچراین اورایم غائب ہیں جس پرجے آئی ٹی انچارج کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی ساؤتھ آفس سے معلوم کرکے آئندہ سماعت پرآگاہ کروں گا،عدالت نے کیس کی سماعت 21 مارچ تک ملتوی کردی،واضح رہے کہ مدعی مقدمہ رینجرزافسرکے وکیل نے مکمل جے آئی ٹی رپورٹ پیش کرنیکی درخواست کی تھی اورعدالتی حکم پر محکمہ داخلہ نے جے آئی ٹی رپورٹ پیش کی تھی،تاہم اسکے کچھ صفحات غائب تھے ۔علاوہ ازیں احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم اوردیگرکیخلاف 17 ارب روپے کی کرپشن کے جے جے وی ایل ریفرنس کی سماعت کے دوران ملزمان شعیب وارثی،ذوہیرصدیقی اوردیگرجبکہ نیب کے گواہ شکیل احمد پیش ہوئے ،گواہ کے بیان پرملزم اقبال زیڈ احمد کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے جرح جاری رکھی،عدالت نے مزید سماعت 16 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے گواہ کے بیان پرجرح جاری رکھنے کا حکم دیا۔