برطانیہ نے پاکستان سمیت آٹھ ممالک کو سفری پابندیوں کی ریڈلسٹ سے نکال دیا ہے۔ فیصلے کا اطلاق 22 ستمبر سے ہوگا۔ برطانوی ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ امر باعث مسرت اور آپسی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ برطانیہ نے 5 ماہ قبل کورونا پھیلنے کے خدشے کے تحت پاکستانیوں پر سفری پابندیاں عائد کی تھیں، جس کا مقصد کورونا کو پھیلنے سے روکنا تھا لیکن یہ صورت حال پاکستانیوں کے لیے باعث تشویش تھی کیونکہ ان دنوں بھارت میں کورونا شدت سے پھیل رہا تھا لیکن برطانیہ نے بھارت کا نام اس لسٹ میں شامل نہیں کیا تھا۔ اس پر پاکستان نے ہر سطح پر برطانیہ سے بات چیت کی۔ بالآخر سب کی کاوشوں سے برطانیہ نے ریڈ لسٹ سے پاکستان کا نام نکال دیا ہے۔ اب پاکستانی بغیر کسی مشکل کے برطانیہ کا سفر کرسکتے ہیں لیکن ایک بات ملحوظ خاطر رہے کہ اب پاکستانیوں کو عالمی سطح پرمنظور شدہ ویکسی نیشن کروا کر برطانیہ کا سفری ویزہ حاصل کرنا چاہیے جبکہ پاکستانی جو کسی بھی دوسرے ملک کا سفر نہیں کرنا چاہتے انہیں بلاتاخیر کورونا ویکسی نیشن کروا لینی چاہیے تاکہ کورونا کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ جن لوگوں نے ویکسی نیشن کروا رکھی ہے انہیں بھی کورونا وائرس ہو جاتا ہے لیکن وہ اس قدر خطر ناک نہیں ہوتا جیساکہ ویکسی نیشن نہ کروانے والے افراد کے لیے خطرناک ہوتا ہے۔ اس لیے تمام شہری فی الفور کورونا ویکسی نیشن کروائیں۔