مکرمی ! نوازشریف ایک جرنیل کی وجہ سے سیاست میں آئے، مگر بعد ازاں فوج کے سربراہوں سے الجھتے رہے اس لئے ایک آرمی چیف کے عہدے میں توسیع کے معاملے پر ان کی غیر مشروط حمایت ایک بہت بڑا واقعہ بن گئی۔ اب یہ چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں کہ نوازشریف نے یہ غیر مشروط حمایت کر کے اسٹیبلشمنٹ کو دوستی کا پیغام بھیجا ہے۔ شاید یہی وہ نکتہ ہے جس پر حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ جو حکومت کو گوارا نہیں اس لئے سارا زور اس بات پر دیا جا رہا ہے کہ نوازشریف اپنے بیانیہ سے ہٹ گئے اور انہوں نے فوج کی حمایت کر دی۔ اس کا مقصد یہ بھی ہو سکتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو ردعمل میں پھر اپنا پرانا بیانیہ دہرانے کی طرف لایا جائے مگر نوازشریف، شہباز شریف اور مریم نواز کی طرف سے گہری خاموشی اس امر کا اظہار ہے کہ وہ اپنے انقلابی بیانئے "ووٹ کوعزت دو" سے پہلوتہی اختیارکرکے حالات سے سمجھوتہ کرچکے ہیں۔ پاکستانی سیاست کا یہ بھی بڑا المیہ ہے کہ ملک میں جمہوری تسلسل میں بارباررخنہ ڈالا گیا جس کی وجہ پختہ ذہن کی سیاسی قیادت میسرآسکی اورنہ ہی جمہوری اقداروروایات مستحکم ہوسکیں۔ (جمشیدعالم صدیقی لاہور)