اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر) آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان کا اقتصادی اصلاحاتی پروگرام ابتدائی مراحل میں ہے ، اصلاحاتی پروگرام سے پاکستان کے کچھ شعبوں میں بہتری آئی،شرح مبادلہ پالیسی کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ۔ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کے توازن پر مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ مانیٹری پالیسی افراط زر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہورہی ہے ۔کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں بھی نمایاں کمی ہورہی ہے ۔ آئندہ چند ماہ کے دوران پاکستان میں مہنگائی میں کمی بھی متوقع ہے ۔اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں رواں سال کے دوران شرح نمو 2.4فیصد رہنے کا امکان ہے ۔پہلے اقتصادی جائزے کیلئے مشن اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔ادھرآئی ایم ایف کے وفدنے گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر سے ملاقات کی اورپاکستان کی اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔وفاقی وزیرحماداظہر نے وفد کو معاشی استحکام کے لئے کئی جانے والی اصلاحات سے آگاہ کیا، جس پر وفد نے اطمینان کا اظہار کیا۔ حماد اظہر نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ آئی ایم ایف وفد نے اپنے دورے کے دوران پاکستانی معیشت کے ابتدائی نتائج کو بہت حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے مالی اور بیرونی شعبے کی نمو اچھی ہے ، رواں سال پاکستان میں 30فیصد زیا دہ ٹیکس جمع ہوا ۔ ادھر آئی ایم ایف کے وفدنے ڈائریکٹر مشرق وسطیٰ و وسط ایشیا جہاد آزور کی سربراہی میں وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب سے ملاقات کی۔ آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر نے قابل تجدید توانائی پالیسی تیار کرنے اور اہداف کے حصول میں پاور ڈویژن کی کوششوں کو سراہا۔