اسلام آباد،لاہور(صباح نیوز،سٹاف رپورٹر) مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہاہے خلائی مخلوق، محکمہ زراعت جیسے الفاظ اسٹیبلشمنٹ کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں، یہ باتیں پرانی ہو گئیں، اب تو لوگ ڈائریکٹ بات کر رہے ہیں۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہانیب میں 2 سال سے انکوائری شروع ہے مگر ریفرنس دائر نہیں ہوسکا، اپنی اور خاندان کی ہر ٹرانزیکشن نیب کے حوالے کی تھی، میرے اور بیٹے کے اکاؤنٹ کے پیسے پر ٹیکس ادا کرتے ہیں، 2 سال بعد یہ الزام لگایا گیا کہ ایم ڈی پی ایس او کو غلط لگایا، یہ حکومت 2 سال میں کسی شخص کو تعینات ہی نہیں کر سکی، آج ہر ادارہ زوال پذیر اور تباہ ہو رہا ہے ، ہم اکیلے نیب ختم نہیں کر سکتے تھے ، معذرت چاہتے ہیں، اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کا فیصلہ ہونا چاہئے ۔پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے کہاحکومت عالمی پلیٹ فارم پر کشمیریوں کی نمائندگی کرنے میں مکمل ناکام رہی، نئے پاکستان والوں کا جلد یوم حساب آنے والا ہے ،حکومت سے آٹا ، چینی اور پٹرول کاپوچھیں تو کہتے ہیں انکوائری ہو گی، نیک و کاروں نے آٹا،چینی غائب ہونے میں ملوث لوگوں کو راتوں رات ملک سے باہر بھیج دیا ، دو سالوں میں ملک کا بیڑہ غرق کر دیا گیا، آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے ،پاکستان اناڑیوں اور کنفیوژڈحکمرانوں کے ہتھے چڑھ گیا جس کی سزا عوام کاٹ رہے ہیں،بھارت کو کشمیر میں ظلم کا حساب دینا ہوگا۔ جب پاکستان کی ڈوبتی ہوئی معیشت کی کہانی لکھی جائے گی تو اس میں نیب اور عمران خان نیازی گٹھ جوڑ سرفہرست ہو گا،احتساب کے نام پر انتقام برداشت نہیں۔