اسلام آباد (خبر نگار خصوصی؍ این این آئی؍ 92 نیوز رپورٹ)بجٹ کی منظوری سے قبل سیاسی صورتحال دلچسپ مرحلے میں داخل ہوگئی۔اتحادیوں کومنانے کیلئے وزیر اعظم کی جانب سے وزیراعظم ہائوس میں پرتکلف عشائیہ دیاگیا جس میں راجہ ریاض، نورعالم سمیت پارٹی ارکان کے علاوہ ایم کیو ایم، جی ڈی اے ، بی اے پی،جمہوری وطن پارٹی اور دیگر اتحادی رہنما شریک ہوئے مگر ق لیگ اور حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہونے والی بی این پی مینگل کے ارکان شریک نہ ہوئے ۔ شیخ رشید حال ہی میں کورونا سے صحت یاب ہوئے ، وہ بھی عشائیے میں نہیں آئے ۔وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کو اعتمادمیں لیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے تمام ارکان اسمبلی نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصرآخری لمحات میں عشایئے میں شریک ہوئے اور 12ناراض ارکان اسمبلی کومناکر ساتھ لائے جن سے وزیراعظم نے عشائیہ کے بعد ملاقات بھی کی ۔وزیراعظم نے عشائیے کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی اوراتحادیوں کیساتھ خراب تعلقات کی باتیں درست نہیں،پی ٹی آئی تمام اتحادیوں کوساتھ لے کرچلے گی،کوروناکی وجہ سے معاشی نقصان ہوا،ارکان اسمبلی کوجلدفنڈزدینگے ۔وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کوبجٹ کی منظوری کے وقت حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی،عمران خان نے کہاموجودہ مشکل حالات میں بہترین بجٹ دیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا تحریک انصاف میں کوئی اختلافات نہیں،سب متحدہیں، تحریک انصاف جمہوری پارٹی ہے ،سب کواظہاررائے کی آزادی ہے ،حکومت تمام اتحادی جماعتوں کوساتھ لے کرچلے گی،کوروناکے باعث ملکی معیشت کونقصان ہوا، حکومت نے معیشت مستحکم کرنے پربھرپور توجہ دی، کوروناصورتحال کے پیش نظرارکان اسمبلی سے کم ملاقاتیں ہوئیں، پی ٹی آئی اوراتحادی ارکان سے ملاقاتوں کاسلسلہ جاری رکھیں گے ، ارکان پارلیمنٹ کے مسائل سے واقف ہوں، مشکل حالات میں مشکل فیصلے کرناپڑتے ہیں۔عمران خان نے کہا کورونا پر قابو پانے کیلئے حکومت نے موثرحکمت عملی اپنائی، پہلے روزسے لاک ڈاؤن کیخلاف تھا، کوروناصورتحال سے نمٹنے کیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن کیا، آج پوری دنیا سمارٹ لاک ڈاؤن کی جانب جارہی ہے ، رواں سال کابجٹ مشکل ترین مالی حالات میں پیش ہوا، شدیدمالی مشکلات کے باوجودٹیکس فری بجٹ دیا، حکومت سنبھالی توملک چلانے کیلئے پیسے نہیں تھے ، معیشت بہترہوئی توکوروناپھیل گیا۔عمران خان نے کہاکہ مشکل اورجدوجہدکے وقت سے گزررہے ہیں، گھبرانانہیں،روزصبح خبرملتی ہیں آج جارہاہوں کل جارہاہوں، پانچ سال پورے کرینگے ،آئندہ پانچ سال بھی ہم ہی آئینگے ، موجودہ نظام میں ہماری حکومت کے علاوہ کوئی آپشن نہیں،ہمارانظریہ کرپشن کیخلاف ہے جس دن اپنے نظریہ سے ہٹے ، اس دن ناکام ہوجائینگے ،پیپلزپارٹی اپنے نظریئے سے دورہو کرتباہ ہوئی،ہم آٹا،چینی اورپی آئی اے رپورٹس منظرعام پرلائے ،مشرف نے دبائومیں آکرچینی کی رپورٹ روکی،چینی کی رپورٹ کے حوالے سے بہت دبائوتھا،پی آئی اے رپورٹ پربھی دبائوتھا،چاہتاتوبہت کچھ چھپاسکتاتھا۔ارکان قومی اسمبلی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پرسوالات کئے ۔ارکان قومی اسمبلی نے کہا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے سے عوامی حلقوں میں تنقیدہورہی ہے ۔وزیراعظم نے جواب دیاکہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول مہنگاہونے کے باوجودہم نے قیمت کم بڑھائی،پاکستان خطے میں سب سے سستا پٹرول فروخت کرنیوالاملک ہے ،اپوزیشن ہمارے خلاف پراپیگنڈہ کررہی ہے ۔قبل ازیں وزیراعظم سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ملاقات کی۔وفد میں وزیرآئی ٹی سید امین الحق، اقبال محمد علی خان، خالدمقبول صدیقی،کشورزہرہ،صابرحسین قائمخانی،صلاح الدین اور اسامہ قادری شامل تھے ۔مزیدبرآں وزیراعظم سے بلوچستان عوامی پارٹی کے وفدنے ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرزبیدہ جلال،میرخالدمگسی،سرداراسرارترین ملاقات میں شریک ہوئے ۔بلوچستان عوامی پارٹی کے وفدنے صوبے کے ترقیاتی منصوبوں میں کٹوتی پرتحفظات کااظہارکیا۔وزیراعظم نے بی اے پی کے وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے احساس محرومی کاخاتمہ ترجیح ہے ،حکومت کوروناکی صورتحال میں معاشی استحکام کیلئے کوشاں ہے ۔دریں اثناء وزیراعظم سے جی ڈی اے کے وفد اور لسبیلہ سے آزادایم این اے اسلم بھوتانی نے بھی ملاقات کی۔ ترجمان مسلم لیگ (ق) نے کہا کہ حکومت کے اتحادی ہیں مگرعشائیہ میں شریک نہیں ہوئے کیونکہ پارٹی رہنما مصروف تھے لیکن بجٹ کی منظوری کے تمام عمل میں حکومت کو ووٹ دیں گے ۔