اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 2020-21 کیلئے وفاقی کابینہ کے سامنے گندم کی کم سے کم امدادی قیمت میں 200 روپے اضافے سے 1600 روپے فی من مقررکرنے کی تجویز پیش کرنیکا فیصلہ کیا ہے ، ای سی سی نے ٹریڈنگ کارپویشن کیلئے ابتدائی طورپر مختص کردہ 1.50 ملین میٹرک ٹن درآمدی گندم کے حجم کو1.80 ملین میٹرک ٹن تک بڑھانے کافیصلہ کیا ہے ،ای سی سی نے 3 نومبرکے بعد کی مدت میں ایگری ٹیک اورفاطمہ فرٹیلائزرزکیلئے 772 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے نرخ کی پیشکش کا بھی فیصلہ کیا۔ای سی سی کااجلاس مشیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں سال 2020-21 کیلئے کابینہ کے سامنے گندم کی کم سے کم امدادی قیمت 1600 روپے فی من امدا دی قیمت کی تجویز پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ روس سے بین الحکومتی بنیادوں پرپاسکوکے ذریعہ 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی جائیگی۔ فیصلہ کیاگیا کہ مزیدٹینڈرجاری کرنیکاعمل روک دیا جائے اورٹریڈنگ کارپوریشن بین الحکومتی انتظامات کے ذریعہ گندم کی اضافی خریداری کیلئے اقدامات کرے ۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاورڈویژن کیلئے ٹیرف میں فرق سے متعلق سبسڈی کا 50 فیصد جاری کرنے کافیصلہ کیا۔ وزارت خزانہ نے اس سبسڈی کی مد میں 140 ارب روپے کی رقم مختص کی جس میں سے 65.8 ارب جاری کئے جائینگے ۔ایگری ٹیک اورفاطمہ فرٹیلائزرز کیلئے گیس کے نرخ مقرر کرنے سے متعلق وزارت صنعت وپیداوارکی درخواست پرای سی سی نے فیصلہ کیاکہ 3 نومبرکے بعد کی مدت میں دونوں پلانٹس کیلئے 772 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ، فی بوری 186 روپے کے حساب سے نرخ کی پیشکش کی جائیگی۔ اجلاس میں زیروریٹڈ برآمدی صارفین کے سوا تمام صنعتی صارفین کو 12.96 روپے فی کلوواٹ کے انکریمنٹل شرح سے اضافی بجلی فراہم کرنے کی اجازت دیدی۔ ای سی سی نے ڈاکٹرعشرت، ڈاکٹروقارمسعود، حماداظہر، عمرایوب، ندیم بابر اورتابش غوری پر مشتمل کمیٹی قائم کی جو کے الیکٹرک کو اس پیکیج میں شامل کرانے کیلئے تجاویز اورسفارشات مرتب کریگی۔