مکرمی! موجودہ حکومت وعدے اور اعلانات تو بہت کرتی ہے لیکن جب عوام کو کسی بھی شکل میں فائدہ پہنچانا ہو تو ایک لمبے عرصے تک انتظار کی سولی پر لٹکا دیا جاتا ہے۔ کچھ اسی طرح ای او بی آئی کے پنشن ہولڈرز کے ساتھ اس مہنگائی کے دور میں جو ناروا سلوک کیا جا رہا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک تقریب میں اعلان کیاکہ ای او بی آئی پنشنرز کی پنشن میں دو ہزار کا اضافہ جنوری 2020ء سے نافذالعمل ہو جائے گا ۔ اب جنوری کا مہینہ بھی گزر گیا لیکن تاحال اضافہ نہ ہو سکا۔ پنشنرز کو ایک امید جاگی کہ وزیراعظم عمران خان کے اعلان کے مطابق اس کا اطلاق چونکہ جنوری 2020 ء سے ہوگا تو اس کا فائدہ فروری 2020ء میں ہوگا لیکن فروری کا مہینہ میں بھی جو پنشن ملی وہ بغیر اضافہ کے ملی جس سے پنشنرز کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔ اس مہنگائی کے دور میں یہ اضافہ گو کہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے لیکن وقت پر پنشن ہولڈرز کو اس اضافہ کا فائدہ نہ ہونا موجودہ حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے گزارش ہے کہ فی الفور اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں اور حکومت میں موجود کالی بھیڑوں کا محاسبہ کریں تاکہ ای او بی آئی پنشن ہولڈرز کو اس کے ثمرات مل سکیں۔ (محمدعرفان علی چشتی‘ لاہور)