اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی) نجی ائیرلائن ائیرسیال تین سال گذرنے کے باوجود لائسنس کی شرط کے مطابق فضائی آپریشن شروع کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔ لائسنس شرط کے مطابق مقررہ وقت پر فضائی آپریشن شروع نہ کرنے پر 10فیصد سکیورٹی ڈیپازٹ کی رقم ضبط اور جاری شدہ لائسنس منسوخ ہونا تھا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ لائسنس کے مطابق ائیرسیال نے 5ستمبر 2018 کو فضائی آپریشن شروع کرنا تھا۔ وفاقی حکومت نے 2019 کو پہلی مرتبہ جبکہ 14جنوری 2020 کو دوسری مرتبہ جرمانے کی رقم معاف اور لائسنس میں توسیع کی منظوری دی تھی۔کورونا وائرس کی بنیادپر ایوی ایشن ڈویژن نے وفاقی کابینہ سے تیسری مرتبہ ائیرسیال کے لائسنس میں 31مارچ 2021 تک توسیع اور جرمانہ معاف کرنے کی سفارش کردی ہے ۔ وفاقی کابینہ ایوی ایشن ڈویژن کی سمری پر آج حتمی فیصلہ کرے گی۔92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق نجی ایئر لائن ایئر سیال کو قومی ایوی ایشن پالیسی 2015کے تحت ایک سال کیلئے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس جاری کیا گیا جس کا اطلاق 5ستمبر2017کو ہوا۔ایئر سیال کو ایئر آپریٹرز سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد ایک سال کے اندر اندر فلائٹ آپریشن شروع کرنا تھا۔وفاقی کابینہ کی جانب سے 31جنوری2019کے اجلاس میں ایوی ایشن ڈویژ ن کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دی گئی جس کے تحت ایئر سیال کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس میں 5ستمبر2018سے 4ستمبر2019تک ایک سال کی تجدید کی گئی۔وفاقی کابینہ کی جانب سے پالیسی میں ایک بار کیلئے نرمی کی گئی جس کے تحت ایئر سیال کی جانب سے جمع کرائی گئی سکیورٹی فیس کو ضبط نہیں کیا گیا۔وفاقی کابینہ نے نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2019کی منظوری دی جس کے مطابق ایئر لائن کی جانب سے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس کے اجرا کے دو سال کے اندر ایئر آپریٹرز سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں ناکامی کی صورت میں سکیورٹی فیس کا 10فیصد نان کنفرمنس چارج عائد کیا جائے گا۔جس کے بعد ایئر لائن کی جانب سے نیا لائسنس حاصل کیا جائے گا جبکہ بقیہ سکیورٹی ڈپازٹ ایئر لائن کو واپس کر دیا جائے گا۔ایئر سیال لائسنس کی تجدید اور پالیسی میں نرمی کے باوجود ایئر آپریٹرز سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ایئر سیال کی جانب سے کی گئی کوششوں اور کاروبار میں آسانی کے مواقع فراہم کرنے کیلئے وفاقی کابینہ کی جانب سے 14جنوری2020کو ایک بار پھر پالیسی میں نرمی کرتے ہوئے ایئر سیال کی سکیورٹی ڈپازٹ کو ضبط نہ کرنے کی منظوری دی گئی۔وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزیر ہوا بازی کی جانب سے 30جون2020تک ایئر آپریٹرز سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی شرط پر ایئرسیال کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس میں 5ستمبر2019سے 4ستمبر2021تک تجدید کی گئی۔کورونا وبا کے باعث ایوی ایشن کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے ۔ایئر سیال کی جانب سے ایئر آپریٹرز سرٹیفکیٹ کے دورانیے میں ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس کی معینہ مدت 4ستمبر2021تک توسیع کی درخواست کی گئی۔ ایئر سیال کی جانب سے 31دسمبر2020سے 31مارچ2021تک ایئر آپریٹرز سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کیلئے تمام رسمی کارروائی مکمل کرنے کا حلف نامہ جمع کرایا گیا ہے ۔ایو ی ایشن ڈویژن کی جانب سے ایئر سیال کی ہوائی جہازوں کے حصول،ایئر لائن میں بھرتیوں،دفاترکے قیام کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے ایئر آپریٹرز سرٹیفکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 31مارچ2021تک توسیع کی درخواست اور نان کنفرمنس چارج کی مد میں عائد سکیورٹی ڈپازٹ کا 10فیصد جرمانہ معاف کرنے کی سفارش کی ہے ۔ نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2019کے تحت مقامی فلائٹ آپریشن کیلئے اڑان کے قابل3جہاز جبکہ بین الاقوامی فلائٹ آپریشن کیلئے اڑان کے قابل 5جہازوں کو ہونا لازمی ہے ۔چارٹر آپریشن کیلئے لائسنس کے مطابق کم سے کم گنجائش والے 2ہوائی جہاز،چارٹر کارگو آپریشن کیلئے ایک ہوائی جہاز کا ہونا لازمی ہے ۔ نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2019کے تحت ایئر ٹرانسپورٹ لائسنس کی تجدید اور اجرا کی میعاد2سال ہے ، تمام آپریٹرز کو سالانہ اکاؤنٹ میں مالی سال جولائی تا جون کی پیروی کرنا ہو گی۔