واشنگٹن، تہران ، بر سلز (این این آئی، آ ن لا ئن ، نیٹ نیوز )امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اپنی جوہری سرگرمیوں میں اضافہ کر رہا ہے ۔ ایران عشروں سے مشرق وسطیٰ کو اپنے بیلسٹک میزائلوں اور جوہری ہتھیاروں سے ڈرا دھمکا کر انہیں نقصان پہنچانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اﷲ علی خامنہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک امر یکہ کی جانب سے عائد کی گئی نئی پابندیوں کو شکست دے کر اس کے منہ پر تھپڑ رسید کرے گا ۔ نیٹو کے سیکر ٹری جنرل ینس سٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ ایران خطے کے بعض ممالک کو عدم استحکام دوچار کرنے کیلئے وہاں پر سرگرم عسکریت پسندوں کی مدد کررہا ہے ۔پڑوسی ملکوں کو خوف زدہ کرنے کی ایرانی سرگرمیوں پر گہری تشویش ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں جون بولٹن کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف اپنے بیلسٹک میزائلوں اور جوہری ہتھیاروں سے مشرق وسطیٰ میں خوف و ہراس پھیلا رہا ہے بلکہ ایران کے خطے میں معاندانہ تصرفات بھی دہشت گردی کا حصہ ہے ۔ ایران عالمی دہشت گردی کا مرکزی بنک بن چکا ہے ۔ ادھر آیت اﷲ علی خامنہ ای نے پاسداران انقلاب کی رضاکار فورس 'باسج' کے اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ا مریکی پابندیوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا ۔ ذرائع ابلاغ پر غیر ملکی دشمنوں کا کنٹرول کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال سے زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ۔ٹرمپ کی یہ خام خیالی ہے کہ امریکی پابندیوں سے اسلامی جمہوریہ زوال پذیر ہو گی۔ واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پو مپیو نے کہا ہے کہ عراق میں امریکیوں کو دی جانے والی تازہ دھمکیوں کا منبع ایران ہے ۔ ہم آیت اﷲ خامنہ ای اور ان کے پیروکاروں کے امر یکہ پر حملوں میں ہاتھ دیکھ سکتے ہیں ۔ ایران نے عراق اور مشرقِ وسطیٰ میں دہشت گردی کیلئے ملیشیاؤں کو رقوم مہیا کی ہیں ۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیدر نوورٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیرس نے جس منصوبہ بندی کا انکشاف کیا ہے وہ یہ ثابت کرتا ہے کہ ایران ہی دنیا بھر میں دہشت گردی کا سب سے بڑا سرپرست ہے ۔