اسلام آباد (لیڈی رپورٹر) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایران میں پھنسے زائرین کی پاکستان واپسی کے اقدامات اور تفتان بارڈرپرطبی سہولیات کی فراہمی کیلئے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے دائر درخواست خارج کر دی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار نے کہا کہ ایران میں ہزاروں پاکستانی پھنسے اور انکے ویزے بھی ختم ہوچکے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بین الاقوامی سطح کا مسئلہ ہے ، عدالت ان معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی، آپ متعلقہ فارم سے رجوع کریں، یہ اخذ نہ کریں کہ حکومت کچھ نہیں کر رہی، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا درخواست گزار نے وزارت خارجہ سے رابطہ کیا جس پر وکیل نے کہا کہ نہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ اور وزارت خارجہ کا ہے ، عدالتوں کا نہیں، موجودہ حالات میں عدالت کسی بھی تنازع میں نہیں پڑے گی،وزارت خارجہ معاملہ کو دیکھ رہی ہے ، درخواست گزار وزارت خارجہ سے رجوع کر سکتا ہے ۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے باعث شہریوں کو کھانے پینے کی اشیا اور ادویات کی فراہمی میں مشکلات سے متعلق درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔درخواست پر سماعت کے دوران درخواست گزار نے کہا کہ عدالت حکومت کو حکم دے کہ شہریوں کو گھر گھر کھانے پینے کی اشیا اورمیڈیکل فراہم کرے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ کو اپنی ریاست کے وسائل کا علم ہے ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ قومیں مشکل وقت میں متحد ہوجاتی ہیں لیکن ہم آج بھی متحد نہیں، کئی ممالک میں کرفیوہے لیکن وہاں قومیں متحد ہیں۔ آج ہمیں نئے تنازعات کھڑا کرنے کی بجائے متحد ہونے اور ایک دوسرے کی مدد کرنیکی ضرورت ہے ، ریاست کے پاس بہت کم وسائل ہیں، بطور شہری ہمیں ذمہ داری پوری کرنی چاہیے ۔دوسری جانب چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔