لاہور(خصوصی نمائندہ؍ نیٹ نیوز)وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں لاک ڈاؤن کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عوام نے لاک ڈاؤن میں نرمی پر احتیاط نہیں کی تو ملک کو نقصان اٹھانا پڑے گا، عوام کو ذمہ داری ادا کرنی پڑے گی۔وزیر اعظم عمران خان نے لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک تصور تھا کہ ہم لاہور کو پھر لاک ڈاؤن کریں تو میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ لاک ڈاؤن کا مطلب وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے پوری معیشت کو بند کردینا ہے ۔انہوں نے کہا میرے شروع سے تاثرات ہیں کہ اگر ہمارا ملک سنگاپور جیسا چھوٹا ملک ہوتا جس کی 50 لاکھ کی آبادی ہے ، تائیوان یا نیوزی لینڈ کی طرح ہوتا جہاں 30 لاکھ آبادی ہے تو اس ملک کو لاک ڈاؤن کرنا بڑا آسان کام ہے ۔عمران خان نے کہا آج نیویارک کا گورنر کہہ رہا ہے کہ نیویارک کا لاک ڈاؤن سے دیوالیہ نکل گیا ،جب نیویارک کا دیوالیہ نکل سکتا ہے تو سوچیں کہ ہمارے جیسے ملک میں کتنی مشکلات آئیں، جو آمدنی اوپر جارہی تھی، وہ نیچے چلی گئی۔انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد کے ساتھ بیٹھ کر بات کی اور پنجاب کے حوالے سے بریفنگ لی اور اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اب ہمیں سختی کرنی پڑے گی لیکن لاک ڈاؤن نہیں کریں گے ۔عمران خان نے کہا ہم سلیکٹڈ لاک ڈاؤن کریں گے ، پہلے ہاٹ سپاٹ کو ٹریس کریں گے اور ان مقامات کو بند کریں گے اور شاید ہمیں زیادہ رضاکاروں کی ضرورت پڑے گی کیونکہ ہمیں اس کا پھیلاؤ روکنا ہے ۔انہوں نے کہا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے انتظامیہ اور رضاکار مل کر زور لگائیں گے ۔ایس او پی پیز پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی چیز ماسک ہے ، اب عوامی مقامات میں کسی کو ماسک کے بغیر جانے نہیں دیں گے کیونکہ یہ ضروری ہے ۔وزیراعظم نے کہا میں نے عوام سے کہا کہ معاشی حالات کی وجہ سے لاک ڈائون ختم کر رہے ہیں تو لوگوں نے سمجھا کہ بیماری ختم ہو گئی اور عوام کی بے احتیاطی کی وجہ سے کیسز کی تعداد بڑھی۔اس موقع پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب میں 10 ہزار بیڈز دستیاب ہیں، اس وقت 3 ہزار 55 مریض داخل ہیں جن میں 215 تشویشناک اور 193 وینٹی لیٹرز پر ہے ۔وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے کورونا وائرس ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ حکومت نے کورونا وائرس سے زیادہ متاثرہ علاقوں کی نشاندہی کے لئے ایک جدید سوفٹ ویئر تیار کیا ہے ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم کو ٹڈی دل کے حوالے سے بریفنگ میں چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل ،وفاقی وزیر براے نیشنل فوڈ سکیورٹی سید فخر امام، وزیر اعلی عثمان بزدار اور دیگر سینئر حکام شریک ہوئے ۔وزیر اعظم نے ٹڈی دل کے تدارک کے لئے صوبائی حکومت کی جامع حکمت عملی اور اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہوئے ہدایت کی کہ ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے ہر ممکنہ اقدام کیا جائے ۔وزیراعظم کو لوکل باڈیز (مقامی حکومتوں کے نظام) پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ لوکل باڈیز کے نظام کو جلد از جلدفعال کرنے کے لئے الیکشن کے انعقاد کے انتظامات مکمل کئے جائیں ۔وزیر اعظم کو بتایاگیا کہ لوکل باڈیز الیکشن کا انعقاد سال کے آخرتک ہو سکتا ہے ۔قبل ازیں وزیراعظم سے گورنر پنجاب چودھری سرور اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی ۔وزیراعظم سے صوبائی وزیر راجہ یاسر ہمایوں بھی ملے ۔وزیر اعظم نے سنٹرل ماڈل سکول میں وزیر اعظم احساس پروگرام کی تقریب میں شرکت بھی کی اور کیش منتقلی کے طریقہ کار کا جائزہ لیا، وہاں موجود شہریوں سے بات چیت کی۔