اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت خزانہ نے ایشیا پیسفیک گروپ کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ کیے جانے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے غلط اور بے بنیاد قرار دیدیا ، وزارت خزانہ کے بعد فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے بھی پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے سے متعلق بھارتی میڈیامیں زیرگردش خبروں کی تردید کر دی جس سے پاکستان کیخلاف بھارت کی ایک اور چال ناکام ہو گئی۔بھارتی میڈیا نے خواہشات کو خبر بنا کر دعویٰ کیا تھاکہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ کر دیا گیا ۔ترجمان وزارت خزانہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق ایشیا پیسیفک گروپ نے پاکستان کی تیسری رپورٹ منظور کی جو فروری سے اکتوبر 2018کے دورانیے پر مشتمل تھی اور اس میں منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی فنڈنگ کو روکنے کیلئے درکار مزید اقدامات کا ذکر تھا،تیسری باہمی جائزہ رپورٹ کی منظوری کے بعد باہمی جائزہ کے طریقہ کار کے تیسرے مرحلے کے تحت پاکستان کو موثر اور تیز جائزہ فہرست میں شامل کیا گیا۔حالیہ اجلاس کے تناطر میں پاکستان کو سہ ماہی بنیادوں پر اے پی جی کو اپنی فہرست ارسال کرنی ہوگی۔دوسری جانب ترجمان ایف اے ٹی ایف نے بھی کہا کہ ایشیا پیسفک گروپ کی جانب سے کسی بھی ملک کو بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا جاتا۔ ایشیا پیسیفک گروپ نے 18 سے 23 اگست تک آسٹریلیا میں اجلاس کے دوران پاکستان کی تیسری جائزہ رپورٹ منظور کی۔اے پی جی اعلامیے کے مطابق میٹنگ کے دوران ممبران نے 6 اہم جائزہ رپورٹس منظور کیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ چین، چینی تائپے ، ہانگ کانگ، پاکستان،فلپائن اور جزائر سلیمان سے متعلق رپورٹس کا دو روز تک جائزہ لیا گیا جبکہ اب انہیں شائع کرنے سے قبل مزید ریویو کیا جائے گا۔اعلامیے کے مطابق مذکورہ رپورٹس اکتوبر میں اے پی جی کی ویب سائٹ پر شائع ہوں گی۔اعلامیے کے مطابق اجلاس نے دہشتگردوں کی مالی معاونت سے متعلق آپریشنل پلان کی منظوری بھی دی جسکے مطابق فنڈنگ کی روک تھام کے جدید طریقہ کارکو اپنایا جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 13اکتوبر کو پیرس میں ہو گا جس میں پاکستان کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔