بیجنگ (این این آئی، آن لائن ) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) حکام نے پاکستان کی رپورٹ پراطمینان کا اظہار کیا ہے ،پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں فیصلہ آج ہوگا ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان بیجنگ میں مذاکرات بدھ کو بھی جاری رہے ۔پاکستانی وفد نے ایف اے ٹی ایف کی 22 سفارشات پر عملدرآمد جبکہ کالعدم تنظیموں پر پابندیوں کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف حکام کو گذشتہ ساڑھے 4ماہ کی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔ذرائع نے بتایا مذاکرات کے پہلے دور میں ایف اے ٹی ایف کے سوالات پر پاکستان کی جوابی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اٹھائے گے ٹھوس اقدامات پر ایف اے ٹی ایف کو تفصیلی بریفنگ دی۔ ایف اے ٹی ایف حکام کو بتایا گیا کالعدم تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستان کی رپورٹ پر اظہار اطمینان کیا ۔ ذرائع کے مطابق ٹیرر فنانسنگ کے حوالے سے کیس رجسٹریشن میں451 فیصد اضافہ ہوا، ٹیرر فنانسنگ کی حوالے سے گرفتاریوں کی شرح 677 فیصد بڑھ گئی۔ ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں سزائیں دینے کے عمل میں403 فیصد اضافہ ہوا۔ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں 31 کروڑ 42 لاکھ کی برآمدگی ہوئی۔ ذرائع کے مطابق دسمبر 2019ء تک ٹیرر فنانسنگ کے 827 کیس رجسٹر ہوئے ۔ ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں ملک بھر میں 1104گرفتاریاں ہوئیں۔ان کیسز میں196 کو سزائیں سنائی جاچکیں، خیبرپختونخوا میں 387 کیس رجسٹرہوئے ۔بیجنگ میں جاری مذاکرات کا آج آخری دور ہوگااور پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے یا نکالنے کا فیصلہ ہوگا۔آج فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ میں ترمیم پربریفنگ دی جائے گی اور پاکستانی وفد سے سوالات بھی کئے جائیں گے ۔