لاہور( خبرنگارخصوصی ) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پیغام میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی ایف بی آر کی ناکامی کی وجہ سے سندھ کو 229 ارب اور پنجاب کو 483 ارب روپے کا نقصان ہوا،سندھ ریونیو بورڈ نے اس سال 105 ارب سے زائد ریونیو اکٹھا کیا، کورونا کے باوجود سندھ کے ریونیو میں 5فیصد سے زائد کا اضافہ ہو،سندھ میں کورونا سے صحت یاب مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے ،ملک کے ایک لاکھ صحت یاب مریضوں میں سندھ کا تناسب 46 فیصد ہے ۔علاوہ ازیں بلاول نے ملک بھر سے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشنز کے نمائندگان سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو شرم آنی چاہئے کہ کورونا وباپر اعلان کے باوجودایک بار بھی ڈاکٹرز سے مشاورت نہیں کی۔انہوں نے وائے ڈی اے آزاد کشمیر کے ڈاکٹروں پر پولیس تشدد کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گرفتار ڈاکٹروں کو فوری رہا کیا جائے ۔علاوہ ازیں بلاول کی سربراہی میں پی پی پی ارکان پنجاب اسمبلی کا ویڈیو لنک اجلاس ہوا۔جس میں حسن مرتضیٰ، شازیہ عابد، علی حیدر گیلانی، ممتاز چانگ، مخدوم عثمان اور رئیس نبیل نے شرکت کی۔ بلاول کو ارکان نے صوبے کی سیاسی وپارلیمانی صورت حال پر بریفنگ دی۔ بلاول نے کہا کہ پنجاب کو کو روناور ٹِڈی دَل کے رحم وکرم پر چھوڑدیا گیا ۔ لاہور(گوہر علی) پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول نے پنجاب میں تجربہ کار سیاستدانوں کی پارٹی میں شمولیت اراکین پنجاب اسمبلی کی مشاورت سے مشروط کردی جبکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرنیوالے غضنفر لنگاہ کو شرکت کی دعوت نہیں دی گی ، اجلاس میں بلاول نے پنجاب اسمبلی کی پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی پر گہرے اعتماد کا اظہار کیا، بلاول نے کہاکہ پنجاب اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی کارکردگی (ن) لیگ سے بہت بہتر ہے ، ہمارے ارکان نے ثابت کہا کہ ہم ہی اصل اپوزیشن ہیں ، آٹا چینی بحران کے ذمہ داروں کی نشان دہی کرنا ہمارا فرض ہے ، ہم اپنا کردار ادا کرتے ر ہیں گے ۔