اسلام آباد،لاہور ،کراچی،کوئٹہ( خبر نگار خصوصی،سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) مسلم لیگ ن نے سرکاری خزانے سے تنخواہ لینے والے ہرفرد کے اثاثے سامنے لانے کا مطالبہ کر دیا ۔گزشتہ روز جاری بیان میں ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایف بی آر کا اختیار نیب کو دینا عمران خان کی غنڈہ گردی ہے ۔ غنڈہ گردی اور نیب گردی کرکے ٹیکس ریونیومیں اضافہ نہیں ہوتا، 2001ء سے اطلاق کرنا عمران خان کی بدنیتی کا اظہار ہے ۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی ناکامی کے بعد یہ نیا ہتھکنڈا اختیار کیا گیا ۔ عوامی عہدیداروں کے اثاثہ جات تو پہلے ہی ظاہر ہوتے ہیں، ایف بی آر کے پاس تمام ریکارڈ اور تفصیلات موجود ہیں۔ ایف بی آر سے یہ اختیار نیب کو دینے کے پیچھے کیا ایجنڈا ہے ؟۔ انکم ٹیکس قانون میں ترمیم کرکے سرکاری خزانے سے تنخواہ لینے والے ہر فرد کے اثاثے ظاہر کئے جائیں۔ تین سال میں نیب نیازی گٹھ جوڑکی غنڈہ گردی نے ملک اور معیشت کو تباہ کیا،ایف بی آر افسروں کا ٹیکس دہندگان کو گرفتارکرنے کا اختیار مکمل ختم کیاجائے ،یہ فسطائی اقدامات عمران صاحب کے فسطائی اور بیمار ذہن کی عکاسی ہے ۔علاوہ ازیں ایک انٹرویو میں ن لیگی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بجٹ کے اہداف پورے کرنے کیلئے حکومت کو نئے ٹیکس لگانے ہونگے ۔ ملکی معاشی حالات اتنے خراب کہ بجٹ بنا ہی نہیں سکتے ، تاریخ کا پہلا بجٹ ہے وزیر خزانہ نے ریلیف دینے کی بات تک نہیں کی، شوکت ترین بجٹ میں یہ تک نہ کہہ سکے کہ مہنگائی کنٹرول ہوگی۔ بجٹ میں اتنی کوتاہیاں ہیں کہ رقم پوری ہی نہیں ہوسکتی۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو اسمبلی میں بولنے نہیں دیا گیا،کمیٹی میں شامل لوگوں نے بل پر تحفظات تحریری طور پردیئے ۔ نواز شریف کی زندگی کی گارنٹی دیں گے تو اگلے دن آجائینگے ،ان کو مفرور قرار دیا گیا ، سزائیں بحال ہیں، وہ واپس آئینگے تو کیسز کا سامنا کرینگے ۔ وزیراعظم پارلیمان میں بتاتے کہ جو بائیڈن نے اڈے مانگے تو میں نے انکار کیا۔ امریکہ نے اڈے مانگے ہی نہیں تو یہ انکار کیسے کررہے ۔ حکومت پارلیمان کو اعتماد میں لیتی،معاملہ پارلیمان میں لاتی تو ہم حقائق کو دیکھ کر جواب دیتے ۔دریں اثنا مسلم لیگ ہائوس کارساز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ن لیگ سندھ کے جنرل سیکرٹری اور سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹرمفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم ملک کو بلیک لسٹ سے نکال کر گرے لسٹ میں لائے جبکہ تین سال سے یہ ایف اے ٹی ایف میں ہیں۔ ملک میں ایل این جی گیس کی قلت ہے ، گیس کی بندش سے برآمدات اور ٹیکس پر بہت فرق پڑیگا، کراچی کی پوری انڈسٹری آج بند ہے ۔ موجودہ حکومت اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری سابق حکومت پرڈال رہی ، نااہلی اور کرپشن کا بازار گرم ہے ، پورے پاکستان میں گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ، جون میں گیس قلت کی یہ حالت ہے تو دسمبر میں کیا ہوگا۔ حکومت جھوٹ کے سہارے پر چل رہی، سب سے سستی بجلی کوئلے سے بنتی اور نواز شریف دور میں پلانٹ لگائے گئے ۔ اس وقت فرنس آئل استعمال کرنیکا کوئی جواز نہیں۔ حکومت نااہل اور بے ایمان ہے ،شاہد خاقان عباسی نے جو خدمت کی آپ زندگی بھر نہیں کرسکتے ،جس ٹرمینل لگانے پر مجھے اور شاہد خاقان کو جیل میں ڈالا گیا وہ آج آپ ایک دن بند نہیں کرسکتے ، اگر ہم نے ٹرمینل غلط لگایا تھا تو پھر آج آپ کیوں بند نہیں کررہے ۔علاوہ ازیں شاہد خاقان عباسی ، مریم اورنگ زیب اوررانا ثنا اﷲ پر مشتمل ارکان قومی اسمبلی کے وفد نے اسلام آباد میں این ٹی ڈی سی نیشنل پاور کنٹرول سنٹر کا دورہ کیا جبکہ جوائنٹ سیکرٹری ٹرانسمیشن پاور ڈویژن احمد تیمور ناصر ، منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی انجینئرمحمد ایوب اور این پی سی سی کے افسروں نے بجلی کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا اورسوالات کے جوابات دیئے ۔بتایا گیاکہ بجلی کی کل استعداد37261 میگاواٹ جبکہ قابل انحصاراستعداد 33565 میگاواٹ ہے ۔فی الحال موجودہ دستیاب بجلی کی استعد ادکم ہے جس کی وجہ تربیلا پاورسٹیشن سے 3000 میگاواٹ بجلی کی غیر دستیابی ، پانی کی کم آمد، بجلی کی جبری اور شیڈول بندشیں اور ٹرانسمیشن سسٹم کے کنسٹرینٹس ہیں۔علاوہ ازیں مسلم باغ میں عثمان خان کاکڑ کی رہائش گاہ پر پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی ،عثمان خان کاکڑ کے فرزند خوشحال خان کاکڑ،نصراﷲ زیرے ،عبدالرحیم زیارتوال ودیگر سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عثمان خان کاکڑ نے ہمیشہ حق اور سچ کی آواز بلند کی ۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ ہم عثمان کاکڑ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آئین کی بالادستی ،قانون کی حکمرانی ،جمہور کے تحفظ کیلئے کاوشیں کرتے رہینگے ۔ انکے ہمراہ ن لیگ کے سابق سینیٹر مصدق ملک ،سابق صوبائی وزیر شیخ جعفرخان مندوخیل ،آغا شاہ زیب درانی ،سرداریعقوب خان ناصر، صوبائی صدر جمال شاہ کاکڑ ودیگر بھی تھے ۔