اسلام آباد (ملک سعیداعوان ) حکومت نے ایل این جی امپورٹ کے معاہدوں اور ایل این جی ٹرمینل معاہدے پر نظرثانی کا فیصلہ واپس لے لیاہے ۔ وزارت قانون نے حکومت کو مشورہ دیا کہ ایل این جی ٹرمینلز بھرپور صلاحیت کے ساتھ کام کر رہے ہیں ،معاہدے پر نظر ثانی سے سرمایہ کاری متاثر ہو گی اور نئے آنے والے سرمایہ کار ہچکچائیں گے ، انہی ایل این جی ٹرمینلز کے کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل نیب کی حراست میںہیں۔ نیب انکوائری مکمل ہونے کے بعد ایل این جی ٹرمینلز معاہدوں کی نظر ثانی سے متعلق آئندہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا، دوسری جانب آڈٹ حکام نے ایل این جی ٹرمینلزکا خصوصی آڈٹ مکمل کرلیاہے ،جس میں متعدداعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ روزنامہ 92نیوز کو دستیاب دستاویز کے مطابق حکومت نے 18ستمبر 2018 کو منعقد ہ کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا تھاکہ ایل این جی امپورٹ کے معاہدوں اور ایل این جی ٹرمینل معاہدے پر نظرثانی کی جائے ۔بعدازاں یکم اکتوبر کے کابینہ ا جلاس میں معاملے کاپھر جائزہ لیا گیا ۔ جس میں وزارت قانون نے پرانے معاہدوں کھولنے سے نئے سرمایہ کارکی ہچکچاہٹ کا موقف اپنایا۔ کابینہ نے ایل این جی ٹرمینلز سے متعلق انکوائری مکمل ہونے تک معاملے کو موخر کر دیا ۔