اسلام آباد (خبر نگار،92نیوز رپورٹ) وفاقی حکومت نے ایم ڈی پی آئی اے ارشد محمود ملک کی تعیناتی سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر اپیل میں جواب جمع کرادیا۔وفاقی حکومت نے ایم ڈی پی آئی اے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست کو بدنیتی پر قرار دے دیا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل خرم سعید کی جانب سے 9 صفحات پر مشتمل جواب میں وفاقی حکومت نے موقف اختیارکیاہے کہ ارشد ملک کی تقرری طے کردہ پیرا میٹرز کے مطابق ہوئی جس کی منظوری وفاقی کابینہ نے دی، ارشد محمود ملک نے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد ایم ڈی ا نے پی آئی اے میں غیرقانونی کام کے خلاف سخت ایکشن لیا، جعلی ڈگری اور غیرقانونی تقرریوں والوں کے خلاف بھی ایکشن لیا ،ان کی تعیناتی کے بعد پی آئی اے کے ریونیو میں 44 فیصد اضافہ،75 فیصد آپریشنل لاسز میں کمی آئی، ارشد محمود کو فنانس،کمرشل،کنٹریکٹنگ، ہیومین ریسویس سمیت تمام شعبوں میں تجربہ حاصل ہے ۔ ارشد محمود ملک بطور ڈپٹی چیئرمین کامرہ میں جے ایف تھنڈر طیارے بنانے ، مارکیٹنگ کرنے اور فروخت کرنے کی ذمہ داری سرانجام دے چکے ہیں بطور ڈپٹی چیئرمین کامرہ میں ریکارڈ 16 تھنڈر طیارے بنائے اوربطور چیئرمین جے ایف تھنڈر بلاک 3 بھی بنایا۔