اسلام آباد(اظہر جتوئی) وفاقی حکومت نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ کو ایڈہاک ازم پر چلانے پر اکتفا کرنے لگی،5 سال سے افسران کی ترقی نہ ہو سکی جس کی وجہ سے افسران ادارہ چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ،5سال سے تنخواہ نہیں بڑھی ،اربوں روپے کمانے والے ادارے کے ملازمین کا کوئی پُرسان حال نہیں۔ذرائع کے مطابق وزارت تجارت کے ذیلی ادارے این آئی سی ایل میں ایڈیشنل سیکرٹری کو قائم مقام چارج دیا گیا ہے ، اس کمپنی میں کئی سال سے آفیسرز گروپ کی پروموشن نہیں ہوئی، پانچ سالوں سے آفیسرز گروپ کی تنخواہوں میں بھی اضافہ نہیں ہو سکا، رضوان اللہ نامی آفیسر نے انہی ناانصافیوں کی وجہ سے استعفیٰ دیا ۔اس سے پہلے چھوٹے سٹاف میں سے ایک ملازم نے مُعاشی حالات کی وجہ سے خودکشی کی تو لوئر یونین سٹاف کی تنخواہ بڑھا دی گئی جبکہ افسران کو سوائے ٹرانسفر اوربرطرفی کی دھمکیوں کے سوا کچھ نہ ملااور حیدر آباد، سکھر ، مُلتان، فیصل آباد برانچز کے افسران کو بونس سے محروم کر دیاگیا۔این آئی سی ایل کے ملازمین و افسران نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کی صف اول کی انشورنس کمپنی کے مسائل حل کرنے میں کیوں دلچسپی نہیں لی جارہی، اربوں روپے مُنافع دینے والی کمپنی کے مُلازمین کا مُعاشی قتل کیوں کیا جارہاہے ، وزیراعظم عمران خان ، مشیر تجارت اورسیکرٹری تجارت کو این آئی سی ایل کے معاملات کو دیکھنا چاہئے ۔اس حوالے سے جب ادارے کے سربراہ طارق ہدیٰ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں، انہوں نے ادارے کے ریونیو کو ڈبل کر دیا ،افسران کی ترقیوں کے معاملے پر کام ہو رہاہے ،افسران کو پانچ پانچ بونس دیئے گئے ہیں،انکی تنخواہیں دیگر سرکاری ملازمین سے زیادہ ہیں۔