لاہور( حافظ فیض احمد) این اے 127 کا انتخابی معرکہ دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا مسلم لیگ (ن) کا لاڑکانہ کہلانے والا حلقہ ناراض لیگی کارکنوں، ختم نبوت میں ترمیم اور رانا ثناء اﷲ کے متنازعہ بیان کے بعد اس حلقہ میں مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں کمی آگئی ہے جبکہ تحریک انصاف اور تحریک لبیک کی مقبولیت میں اضاٖ فہ ہو گیا ہے ۔ این اے 127اور پی پی148,154 میں بھی سخت مقابلہ بن چکا ہے ۔ تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی جانب سے حلقہ میں50سے زائد دفاتر کے افتتاح کے باعث تحریک انصاف کی پوزیشن پہلے سے بہتر ہو گئی ہے جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے ناراض ارکان کو منانے میں ناکام ہو گئی بلکہ ن لیگ کے ناراض کارکنوں کی بڑی تعداد نے تحریک لبیک کی حمایت کر دی ہے جس سے مسلم لیگ (ن) کا ایک اچھا ووٹ بنک تحریک لبیک کی طرف چلا گیا ہے این اے 127میں عمران خان کے جلسے کے اعلان کے بعد صورتحال میں مزید بہتری آئے گئی جبکہ شہباز شریف بھی اس حلقہ میں جلسہ کریں گے ، این اے 127میں جہاں (ن) لیگ ماضی میں60ہزار ووٹوں لی لیڈ سے الیکشن جیتی تھی ۔ آرائیں برادری کے ایک بڑے رہنما میاں اخلاق احمد گڈو بھی اس حلقے میں تحریک انصاف کی حمایت کر رہے ہیں۔ این اے 127اور پی پی148، پی پی154 میں علی پرویز، چودھری شہباز اور خواجہ عمران نذیر جبکہ جمشید اقبال چیمہ، آجاسم شریف اور خالد محمود گھرکی کے درمیان مقابلہ ہے ۔