ملکی تاریخ میں پہلی بار ایوان صدر شہریوں کے لئے کھلنے پر عوام کی بڑی تعداد سیر کے لئے امڈ آئی۔ موجودہ حکومت نے بڑے عہدوں پر براجمان شخصیات اور عوام کے مابین دوریاں ختم کرنے کے لئے گورنر ہائوسز اور ایوان صدر کھولنے کا اچھا اقدام کیا ہے اس سے عوام اور اعلیٰ سیاسی اور حکومتی عہدیداران کے درمیان اچھے تعلقات قائم ہونگے اور عوام سیرو سیاحت کر کے خوشی محسوس کر سکیں گے۔ لیکن اب عوام ان اونچے محلات اور پرکشش عمارتوں کے دیدار سے آگے بھی کچھ مانگتے ہیں۔ مہنگائی کو کنٹرول ‘ روپے کی قیمت کو مستحکم‘ ایک کروڑ نوکریوں کی ابتدا‘50لاکھ گھروں کا وعدہ ایفا اور کرپشن کے خاتمے سمیت دیگر معاملات پر اقدامات۔ حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کو بنک کے ذریعے پیسے ملک میں بھیجنے پر فی ڈالر دو روپے اضافی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح اگر وزیر اعظم یہ اعلان کریں کہ جو اوورسیز پاکستانی سالانہ ایک لاکھ ڈالر بنک کے ذریعے ملک میں بھیجے گا اسے یا اس کی فیملی کو پاکستان آمد پر تین دن وزیر اعظم ہائوس‘ گیسٹ ہائوس‘ گورنر ہائوسز یا ایوان صدر میں بطور مہمان ٹھہرنے کا موقع دیا جائے۔ جو جتنے ڈالر بھیجے گا اسے اسی قدر زیادہ یہ اعزاز ملے گا۔ اس سے نہ صرف زرمبادلہ میں اضافہ ہو گا‘ بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کا حکومت پر اعتماد میں بھی اضافہ ہو گا۔ دوریاں اور فاصلے ختم ہونگے۔ اسی طرح کے دیگر اقدامات کر کے عوام کے دلوں میں گھر بنایا جا سکتا ہے‘ اس سے حکومتی مشکلات لازمی طور پر کم ہونگی۔