مکرمی! یہ ابن آدم کی کیسی حوس کی بھوک ہے جو بے شمار معصوم بنت حوائوں کو نوچ نوچ کر اپنی بھوک مٹانے کے باوجود بھی بجھ نہیں رہی اور میرے ملک کے قاضی کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھتی رہیں گی جس کے کانوں تک اپنی بے شمار ماؤں ,بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت دری کے بے شمار واقعات رونما ہونے کے ان کی پکار نہیں پہنچ رہی ہے اور کتنی معصوم ننھی کلیاں,جوان بہنیں جنسی درندوں کی حوس کا نشانے بنیں گی اس حوس کے بازار کے درندوں کو کب عبرت کا نشانہ بنایا جائے گا؟کب ان حوس کے درندوں کو سرعام پھانسی دی جائے گی؟ کب تک ہیش ٹیگ کے ٹاپ ٹین کے ذریعے ہم انصاف مانگیں گے.. بنت حوا کی سسکیاں اور آہیں آخر کب ہمارے قاضی کے کانوں تک پہنچ پائیں گی.آخر کب؟ (ماریہ خٹک‘ اسلام آباد)