اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) پی ٹی آئی کے مرکزی سیکر ٹرتی اطلاعات عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ کثیر الجماعتی کانفرنس کا یک نکاتی ایجنڈا ہے کہ مولانا کے روزگار کا کسی طرح کوئی بندوبست کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پہلے مولانا حکومتوں کا حصہ بن کر کرپشن کے مال سے ’’گزربسر‘‘ کیا کرتے رہے لیکن عوام کی جانب سے عام انتخابات میں مسترد کئے جانے کے بعد سے بے روزگار ہیں۔مولانا کی وفاداریوں کا کوئی خریدار نہیں بچا تو مزاحمت کی دکان کھولنے کی کوشش کررہے ہیں۔مولانا نون لیگ اور پیپلز پارٹی کو اپنے کارکن کرائے پر دیکر اپناروزگارچاہتے ہیں۔ مولانا جن سے امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں انکے اپنے گھر میں تقسیم اور لڑائی ہے ۔ قوم لوٹ مار کے مال کی واپسی چاہتی ہے اور حکومت حزب اختلاف کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں۔عمر چیمہ نے مزید کہا کہ کانفرنس" کے بعد بھی بیروزگاری کے بادل چھٹنے کی امید نہیں۔مولانا کیلئے مفت مشورہ ہے کہ وہ 2023 تک کا وقت توبہ کرنے اور اپنی اصلاح میں گزاریں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے مشورہ دیا ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی ذاتیات سے پاک ہونی چاہیے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے ایوان میں ہمیں غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔ ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔کسی کے خلاف ایسے الفاظ استعمال نہیں ہونے چاہئیں جس سے ایوان کا ماحول خراب ہو۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگر ہمیں ایک دوسرے پر تنقید پر اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ غیر پارلیمانی لفظ ہے ۔ ہمیں ایوان میں ضابطہ اخلاق پر عمل کرنا چاہیے ۔