اسلام آباد(سید نوید جمال؍ سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک؍ آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جو کچھ بھی کررہا ہوں ملک و قوم کیلئے کر رہا ہوں، کسی کو گلہ شکوہ ہے تو سامنے اظہار کردے ، ناراض نہیں ہونگا،اعتماد کے ووٹ کے معاملے کو فوری نمٹنا چاہتے تھے کیونکہ اگر احتساب کرنا ہے تو اپنے ارکان کا مکمل اعتماد حاصل ہونا چاہئے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز یہاں وزیر اعظم ہائوس میں تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں 4 ارکان کے سوا باقی تمام پارلیمنٹیرینز موجود تھے جنھوں نے وزیر اعظم پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ۔ اجلاس سے غیر حاضر رہنے والوں میں عامر لیاقت حسین ، غلام بی بی بھروانہ کے علاوہ مونس الٰہی سمیت ق لیگ کے دو ارکان شامل تھے جبکہ سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جبکہ نو منتخب سینیٹروں نے بھی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کی جبکہ وزیر اعظم نے قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس سے قبل بھی اجلاس طلب کرلیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے علاوہ وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اظہار خیال کیا ۔ ذرائع کے مطابق پرویز خٹک نے ارکان کو اعتماد کے ووٹ کے طریقہ کار کے بارے میں بریف کیا اور بتایا کہ ووٹ سے انحراف کرنے والا قواعد کے تحت اسمبلی رکنیت سے ڈی سیٹ ہو جائے گا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ شاہ محمود قریشی نے شرکا کو وزیر اعظم کے اقدامات اور پالیسیوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ ہم سب وزیر اعظم کے ساتھ ہیں ۔ انھوں نے سینٹ الیکشن میں اتحادی جماعتوں کی حمایت پر ان کا شکریہ اد ا کیا اور کہا کہ وزیر اعظم کے تمام تر اقدامات ملک کی ترقی اور بہتری کے لئے ہیں ۔وزیر اعظم نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کرپٹ لوگوں کے خلاف احتساب کا سلسلہ جاری رہے گا اور اگر احتساب کرنا ہے تو پھر اپنی پارٹی کا اعتماد حاصل ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا سیدھی بات کرتا ہوں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لے کر خود کو بیچا ہے ۔عمران خان نے ارکان سے کہا جس کو مجھ پر اعتماد نہیں وہ کھل کر اظہار کرے ،میں اگر آپ کی نظر میں غلط ہوں تو بے شک میرا ساتھ چھوڑ دیں اور اس کا اظہار میرے سامنے کریں، کسی سے نارض نہیں ہوں گا ،میں جو کچھ کر رہا ہوں ، عوام اور اداروں کی بہتری کے لئے کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا میں نے وزیر اعظم بن کر بھی اپنے پائوں زمین پر رکھے ہیں بلکہ میں جب سے وزیر اعظم بنا ہوں ،اوپر اڑنے کی کوشش نہیں بلکہ نیچے آ گیا ہوں، اپنے پائوں زمین سے نہیں اٹھائے ۔ وزیر اعظم نے کہا میں نے ایک مقصد لے کر سیاست شروع کی، میں جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں، مجھے کوئی بلیک میل کر کے اپنی بات نہیں منوا سکا۔وزیر اعظم نے اس موقع پر اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا ۔وزیراعظم نے اتحادیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے اورتحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کرائی۔عمران خان نے کہاتمام ارکان کی ذمہ داری ہے اعتمادکے ووٹ کوکامیاب کرائیں،دل توچاہتاہے یہی پرخیمہ لگادوں،یہیں سے اسمبلی لے جاؤں،میرے پاس چھانگامانگاتونہیں لیکن مری لے جاسکتاہوں۔ انہوں نے کہا اپوزیشن کے تمام لوگوں کو دیکھیں توشکلوں سے غدارلگتے ہیں۔پی ٹی آئی ارکان نے اجلاس میں وزیراعظم کے حق میں نعرے لگائے ۔ خیبر پختونخواسے تعلق رکھنے والے کئی ارکان جذباتی ہوگئے ۔ کئی ارکان اسمبلی نے کہا وزیراعظم صاحب حلقہ ہم سنبھالیں گے ،آپ اپنے مقصدپرڈٹے رہیں۔ انہوں نے کہا جن لوگوں نے ووٹ بیچے ہیں، ان کیخلاف کارروائی ہوگی۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی۔وزیراعظم کی جانب سے ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ایم کیو ایم کے وفد نے کہا موجودہ گورننس نظام پر تحفظات مگر وزیراعظم کیساتھ ہیں۔وزیراعظم نے ایم کیو ایم وفد کی تجاویز کو سراہااور سندھ کے امور میں مشاورت کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم سے ق لیگ کے وفد نے بھی ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ چودھری برادران کے لئے دل میں بہت احترام ہے ۔مزیدبرآں وزیر اعظم نے ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا اصلاحات ایسی ہونی چاہئیں جو معیشت اور کاروباری برادری کے لئے آسانیاں پیداکرے ۔ اسلام آباد(92نیوزرپورٹ)قومی اسمبلی کا اجلاس آج سوا 12 بجے شروع ہوگا جس میں وزیراعظم عمران خان اعتماد کا ووٹ لیں گے ۔ اجلاس کا یک نکاتی ایجنڈاجاری کردیاگیا۔اجلاس میں وزیراعظم پراعتمادکی قراردادپیش کی جائے گی۔وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی قراردادپیش کرینگے ،قراردادآئین کے آرٹیکل 91کے تحت پیش کی جائیگی۔