پشاور(ذیشان کاکاخیل)خیبرپختونخوا حکومت کا واحد میگا پراجیکٹ بس ریپڈ رانزٹ تمام تر دعوؤں کے باوجود ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگیا ،منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے 4ارب 28کروڑ روپے کے اضافی فنڈز مانگ لئے گئے ہیں جس منظوری پھر ایکنک سے لی جائے گی، پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے منصوبے کی تکمیل کیلئے نظر ثانی شدہ پی سی ون بھی تیار کر لیا ،خیبرپختونخوا حکومت نے بی آر ٹی منصوبے کو مارچ تک مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی ، روزنامہ 92نیوزکے پاس موجود د پی سی ون اور دیگر دستاویزات کے مطابق اضافی فنڈز کے بعد منصوبے کی کل لاگت 70.68ارب روپے تک پہنچ جائے گی ۔ وزیراعلیٰ کو بھیجی گئی سمری میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ بی آر ٹی منصوبہ کے لئے نظرثانی شدہ فنڈز میں بھی منصوبہ مکمل نہیں ہوسکے گا ، جب وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس کی تفصیلات وہ لیکر مزید بات کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے ، دوبارہ کال کرنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ متعلقہ حکام سے اس کی تفصیلات لے کر بتا سکیں گے ۔ پشاور (92نیوز رپورٹ ) ن لیگ کے رہنما طلال چودھری نے 92نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقدس منصوبے ہیں، ان کی طرف نہ کسی کی نظر اٹھتی ہے اور نہ ہی ا ن کا کوئی احتساب ہوسکتا ہے اور نہ ہی کوئی انکوائری۔بی آرٹی، سونامی ٹری منصوبے جو تحریک انصاف کی گورنمنٹ نے شروع کئے وہ بڑے ہی مقدس ہیں۔نیب بھی اس طرف نہیں جاتی ۔ اے این پی کے رہنما سردار بابک نے کہا ہے کہ جب بی ا ٓرٹی منصوبہ شروع ہوا تو اس کے بعد اس کی منظوری لی گئی اور اس کا ڈیزائن بھی مکمل نہیں تھا۔جو پی سی ون بنا تھا اس کی منظوری بھی نہیں لی گئی تھی ، 7مرتبہ تو اس منصوبے کے افتتاح کا اعلان ہوا۔یہ منصوبہ اگر مکمل ہوبھی گیا تو اس کے ڈیزائن میں بہت بڑے مسائل ہیں۔