مکرمی ! ہر شہر کا اولین مسئلہ صفائی بن چکا ہے بلدیاتی اداروں کے ملازم بے کار کی تنخواہیں لے رہے ہیںشرمناک صورت حال یہ ہے کہ صفائی کے لئے بھی فوج کی مدد طلب کی گئی ہے حکمرانوں سمیت یہ پوری قوم کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے ۔سرحدوں کے محافظ اندرونی اور بیرونی سازشوں کے خلاف برسرپیکار جوانوں کو عزت و احترام دینے کی بجائے ہر مرض کی دوا سمجھ کر ان سے وہ کام بھی کروائے جا رہے ہیں جس قد صفائی کی ابتر صورت حال بن چکی ہے اس سے لگتا ہے کہ ملیریا کا مرض کورونا کو پیچھے چھوڑجائے گا ترقیاتی کاموں پر جمود طاری ہے مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے ڈالر اور سونے کے نرخ کنٹرول نہیں ہو رہے لا اینڈ آرڈرعدل وانصاف کا معیار شرمناک حد تک گر چکاہے اور نیرو چین کی بانسری بجا رہا ہے اور لیا گیا ہر نوٹس تضحیک کا نشانہ بن کر ردی کی ٹوکری کی نظرہو رہا ہے پھر بھی شہریوں کومطمئن کرنے کے لئے فرمان نرالا شاہی آتا ہے کہ گبھرانا نہیں ہے شہری بھی ایسے بھولے ہیں جو ایک بندہ بشر سے ملک جنت بے نظیر کی امید لگائے بیٹھے ہیں جب کہ جنت تو اللہ کے پاس ہے اور نرالے شاہ بھی کہہ چکے ہیں کہ سکون تو قبر میں نصیب ہو گا۔ (زاہد رئوف‘گوجرہ)