لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق سفیر آصف درانی نے کہا کہ افغان مفاہمتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کا دورہ پاکستان بہت اہم ہے وہ کافی عرصے کے بعد پاکستان آئے ہیں۔ خوش آئند با ت یہ ہے کہ مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔ افغانستان میں بھارت کا ہمیشہ سے رول منفی ہی رہا ہے افغانستان کے ذریعے ہمیں جو نقصا ن ہوا ہے وہ بھارت سے ہونے والی تین جنگوں سے بھی زیادہ ہوا ہے ۔۔ بھارت افغانستان کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا بند نہیں کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان میں میزبان ڈاکٹر معید پیرزادہ سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔ سابق سفیر افغانستان رستم شاہ مہمند نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ فوجوں کے ا نخلا کے بعد افغانستان میں طالبان اکیلے حکومت نہیں بناسکیں گے ۔میرا خیا ل ہے کہ ایک پرامن افغانستان بھارت کیلئے بہت فائدہ مند ہوگا کیونکہ بھارت کی افغانستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہے اگر امن نہ ہوا تو اس کی سرمایہ کاری ضائع ہوجائے گی۔ دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان نے کہاکہ افغانستان کے تمام فریق بشمول طالبان امن کے خواہش مند ہیں جبکہ پاکستان بھی اس چیز کیلئے کاوشیں کررہا ہے کہ وہاں پر ا من ہو۔ انہوں نے کہاکہ اگر امریکہ اپنی کوئی شرط عائد نہ کرناچاہئے تو افغان دھڑے اپنے معاملات کو حل کرسکتے ہیں وہ اس کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ماہر بین الاقوامی امورڈاکٹرعبداللہ رائر نے کہاکہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کا دورہ پاکستان انتہائی خوش آئند بات ہے ۔میرا خیال ہے کہ تینوں فریقین میں اب کافی ایشوز پر بات چیت ہوچکی ہے اور طالبان بھی مذاکرات میں شامل ہیں۔ اگر یہ امن کا عمل آگے بڑھے تو ہم بہت خوش قسمت ہونگے ۔اگر امریکہ اگلے اپریل مئی کے بعد افغانستان سے نکل بھی جاتا ہے تو بھی ان کی افغانستان میں دلچسپی ہوگی۔